حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن اور ممتاز عالم دین آیت اللہ محسن اراکی نے کہا ہے کہ شہداء راہ ولایت، بالخصوص شہید سردار حاج حسن محققی درحقیقت امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے سپاہی ہیں۔ ولایتِ فقیہ، ولایتِ معصوم اور اوامرِ الٰہی کا تسلسل ہے اور اسی راستے میں شہادت، رکابِ امام عصر عجل اللہ فرجہ میں شہادت کے مترادف ہے۔
آیت اللہ اراکی نے یہ بات شہید سردار حاج حسن محققی ـ جانشین سازمان اطلاعات سپاہ ـ کی یاد میں منعقدہ ایک پُراثر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ تقریب، جو مسجد رفعت قم میں منعقد ہوئی، صہیونی حکومت کے حالیہ حملے میں شہید ہونے والے اس عظیم مجاہد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔
آیت اللہ اراکی نے شہادت کے مقام و منزلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دین کی زبان میں شہادت کبھی کمی یا نقصان کا باعث نہیں بنتی بلکہ برکت، ترقی اور دینی معاشرے کے استحکام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہادت درحقیقت دینِ الٰہی کے اعلیٰ ترین مظاہر میں سے ہے جس کے ذریعے ایک ملت سربلند اور مستحکم ہوتی ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے دو بنیادی ستونوں کی طرف اشارہ کیا جو کسی الٰہی معاشرے کی تشکیل میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں: میثاقِ اطاعت اور پیمانِ نصرت۔ انہوں نے کہا کہ جس معاشرے میں یہ دونوں عہد مضبوطی سے قائم ہوں، وہ کبھی شکست اور زوال کا شکار نہیں ہوتا اور ہمہ وقت کمال کی چوٹیوں کی جانب گامزن رہتا ہے۔
آیت اللہ اراکی نے ولایتِ فقیہ کے مقام و منزلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: آج ولایتِ فقیہ، خداوند عالم، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت ولی عصر عجل اللہ فرجہ کی ولایت کا تسلسل ہے۔ اس ولایت سے باہر نکلنا درحقیقت ولایتِ الٰہی سے خروج کے مترادف ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کی متعدد آیات کی روشنی میں ایران کے خصوصی جغرافیائی و معنوی مقام کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ایرانی قوم کو اس الٰہی انتخاب پر فخر ہونا چاہیے کیونکہ خداوند متعال نے اس ملت کو انسانی معاشرے کو طاغوتی پنجوں سے نجات دلانے کے لیے منتخب فرمایا ہے۔ آیت اللہ اراکی نے اس بات پر زور دیا کہ تاریخِ بشریت میں ایران ایک فیصلہ کن کردار ادا کرے گا اور عظیم شہداء کی قربانیاں اسی اعلیٰ ہدف کے لیے ہیں۔
مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رکن نے کہا کہ شہادت نہ صرف مصیبت نہیں بلکہ قرآنی نگاہ میں ایک الٰہی بشارت ہے۔ جو معاشرہ شہداء پیش کرتا ہے، وہ ہرگز کمزور نہیں ہوتا بلکہ مزید طاقت و استقامت حاصل کرتا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر آیت اللہ اراکی نے ایک بار پھر تاکید کی کہ راہِ ولایت کے شہداء، بالخصوص شہید حاج حسن محققی، امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ کے حقیقی سپاہی ہیں اور ان کی شہادت، درحقیقت رکابِ حضرت ولی عصر عجل اللہ فرجہ میں شہادت کے مترادف ہے۔ کیونکہ ولایتِ فقیہ، ولایتِ معصوم کا تسلسل اور حضرت ولی عصر عجل اللہ فرجہ کے احکام کا عملی امتداد ہے۔









آپ کا تبصرہ