حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین جموں و کشمیر جعفریہ سپریم کونسل سید زوار حسین نقوی ایڈووکیٹ نے شرپسند عناصر اور فتنہ الخوارج سے وابستہ گروہوں کی جانب سے ملت جعفریہ کے مبلغ کے خلاف سورہ مائدہ کی آیت نمبر 67 کے ترجمہ اور مستند شان نزول کے مطابق اس کا مفہوم بیان کرنے پر ایک سازش کے ذریعے عوام الناس کو اشتعال دلا کر جلاؤ گھیراؤ اور ضلعی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر جھوٹ پر مبنی توہین کی ایف آئی آر کٹوانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کے مکتب کی پیروکار ہے جنہوں نے ہمیشہ دین اسلام کی سربلندی اور بالخصوص خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی ناموس کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں اور یہ سلسلہ چودہ سو سال سے جاری ہے، انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ اپنی دینی ثقافت میں کربلا اور عاشور رکھتی ہے اور امام حسین علیہ السلام کی پیروکار ہے جنہوں نے عاشور 61 ہجری کو کربلا میں توحید، عدل، نبوت و رسالت ، ولایت اور معاد کے عقیدہ کو بچانے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کردیا اور یزیدی افکار و نظریات کو پروان چڑھنے سے روکا آج بھی یہ ملت دنیا بھر میں اسلام کی سربلندی کے لیے عالمی استعمار امریکہ و اسرائیل سے برسرپیکار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملت جعفریہ آزاد کشمیر گزشتہ کئی سالوں سے ان شرپسندوں کی تمام سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور بخوبی جانتی ہے کہ یہ عناصر کون ہیں اور ان کے پیچھے کون کون ہے اور انہیں کیا ہدایات مل رہی ہیں اس کے باوجود ان کی ملت جعفریہ کے خلاف مسلسل کئی سالوں سے جاری سازشوں پر صبر و تحمل سے کام لیا جا رہا ہے جسے شاید یہ عناصر ملت جعفریہ کی کمزوری سمجھ بیٹھے ہیں اور آپے سے باہر ہو کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اور ریاست کے امن و امان سے کھیلنا شروع کر دیا ہے، جبکہ ملت جعفریہ موجودہ بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی حالات کے تناظر میں ملکی اور ریاستی سلامتی کو مدنظر رکھ کر صبر سے کام لے رہی ہے اگر ان عناصر کو پنجہ آزمائی کا بہت شوق ہے تو ملت جعفریہ وہ پورا کرنے کے لیے بھی تیار ہے اور اپنے بنیادی عقائد، آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے بھرپور طور پر تیار ہے، یہ ملت نہ موت سے ڈرتی ہے اور نہ ہی قید و بند کی صعوبتیں اور اذیتیں برداشت کرنے سے ڈرتی ہے کیونکہ یہ سب مصائب اس ملت کی دینی میراث ہے۔ اس لیے ہم حکومت آزاد ریاست جموں و کشمیر، اضلاع کی انتظامیہ اور ذمہ دار سیکیورٹی اداروں سے بھرپور تقاضا کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں آئین و قانون کے مطابق پوری کریں نہ کہ شرپسند مذہبی جنونی جتھوں سے بلیک میل ہوکر ملت جعفریہ کے خلاف جانبدارانہ کارروائیاں کریں۔
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ حکومت آزاد ریاست جموں و کشمیر سے اور سیکیورٹی کے ذمہ دار اداروں سے بھرپور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس بات کی تحقیق و تفتیش کرے کہ وہ کون لوگ ہیں جن کے دباؤ آ کر سرکاری مفتی نے جانبداری پر مبنی تحریر پر دستخط کیے جسے بنیاد بنا کر ملت جعفریہ کے مبلغ کے خلاف توہین کی ایف آئی آر کٹوانے کی راہ ہموار کی گئی، کیا سرکاری مفتی حقائق کے مغائر جانبداری پر مبنی فتوؤں کے لیے بھرتی کیے گئے ہیں؟ ہم اس واقعہ پر سرکاری مفتی کے شیعہ و سنی مستند کتب کے مغائر جانبدارانہ فتویٰ پر عدم اعتماد کا اظہار بھی کرتے ہیں اور ایسے جعلی فتوؤں کے سرکاری مفتی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جتھوں کے دباؤ میں آکر جانبدرانہ فتووں کی روشنی میں جانبداری برتتے ہوئے کاٹی گئی توہین کی ایف آئی آر فوری طور پر سیل کی جائے، کیونکہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس سے ریاستی اداروں کے خلاف جو نفرت پیدا ہوگی اور معاشرہ میں جو کشیدگی اور تقسیم بڑھے گی اس کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی۔









آپ کا تبصرہ