حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے زیرِ انتظام ریاست جموں و کشمیر میں ملت جعفریہ کی قومی تنظیمات، امام بارگاہوں کی انجمنوں کے نمائندگان، عمائدین ملت جعفریہ اور شیعہ وکلا کی نمائندگی پر مشتمل "جعفریہ رابطہ کونسل آزاد کشمیر" کے ترجمان سید شجاعت علی کاظمی نے ضلع مظفرآباد کے مضافاتی گاؤں کنور میں مجلسِ عزاء میں شیعہ مبلغین کے خطاب کے ویڈیو کلپس پر مکتب اہل بیت علیہم السلام کا مؤقف سنے بغیر اور آیت قرآنی کے متن، ترجمہ اور شان نزول جو کہ شیعہ و سنی مستند روایات میں موجود ہے کو دیکھے بغیر انتظامیہ کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر میں عرصہء دراز سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے پر مامور عناصر کے دباؤ میں آ کر ملت جعفریہ کے مبلغین پر جھوٹی اور بے بنیاد توہین کی ایف آئی آر درج کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاست کا مالک کوئی ایک جتھہ یا گروہ نہیں ہے اس میں بسنے والے تمام مکاتب فکر اور مسالک و مذہب کے باشندے برابر کے شہری ہیں اور سب کے حقوق ریاست کے آئین میں درج ہیں، جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل چند مخصوص گروہوں کی ایما اور بلیک میلنگ پر انتظامی آفیسران جانبدارانہ کارروائیاں کرتے ہوئے ملت جعفریہ کے پیروکاروں کو دباؤ میں لانے اور ہراساں کرنے کی پالیسی پر گامزن نظر آ رہے ہیں اور اب یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کے پیروکار ریاستی امن اور قومی وحدت کو ہر صورت برقرار رکھنے کی پالیسی پر گامزن رہے، تاکہ ملک دشمن قوتیں باہمی چپقلش کا فائدہ نہ اٹھائیں، لیکن ان شر پسند عناصر اور فتنہ الخوارج سے وابستہ کچھ تنظیموں نے بعض نادیدہ قوتوں کے اشاروں پر ملت جعفریہ کی ریاستی و ملکی مفاد میں اپنائی گئی پالیسی کا ناجائز فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے اور وہ اپنے تیئں یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ وہ مذہبی جنونیت کو ہوا دیکر اور جلاؤ گھیراؤ کی پالیسی اپنا کر ملت جعفریہ کے پیروکاروں اور اہل بیت علیہم السلام سے محبت رکھنے والے مسلمانوں کو دباؤ میں لاکر ان پر اپنے مخصوص عقائد، افکار و نظریات مسلط کر لیں گے جو کہ ان کی بھول ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں جعفریہ رابطہ کونسل آزاد کشمیر کے پلیٹ فارم سے حکومت آزاد کشمیر اور انتظامی آفیسران سے مطالبہ کیا کہ وہ ملت جعفریہ آزاد ریاست جموں و کشمیر کے بنیادی عقائد و نظریات کو حاصل آئینی تحفظ کو یقینی بنائیں اور آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوسروں کے عقائد اور افکار و نظریات اور ان کی تشریحات کا نفاذ ملت جعفریہ پر نہ کریں اور دباؤ میں آکر کاٹی گئی جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کو سیل کرکے بے گناہ گرفتار کیے گئے افراد کو رہا کریں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو جعفریہ رابطہ کونسل اپنے مسلک کے حقوق کے تحفظ کے لیے براہِ راست اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی کے دماغ کے گوشے میں یہ ہے کہ اس معاملے پر یک طرفہ ٹریفک چلائی جائے گی تو وہ اپنے دماغ سے یہ بات نکال دے ملت جعفریہ کے پیروکار انشاء اللہ اپنے مسلک و مکتب کے آئینی و قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر بھرپور آواز بلند کریں گے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے نیز کسی بھی مصلحت کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انشاء اللہ بہت جلد جعفریہ رابطہ کونسل آزاد کشمیر اپنے مذہب و مسلک کے حقوق کے تحفظ کے لیے اور بے بنیاد ایف آئی آرز کے تحت گرفتار افراد کی رہائی کے لیے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی جس پر انشاء اللہ ملت جعفریہ کا بچہ بچہ لبیک کہے گا۔









آپ کا تبصرہ