بدھ 16 جولائی 2025 - 16:58
مظفرآباد میں شیعہ عالم دین پر توہین کا الزام/ جعفریہ رابطہ کونسل کی ہنگامی پریس کانفرنس

حوزہ/جعفریہ رابطہ کونسل جموں و کشمیر مظفرآباد کے سربراہ نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 8 محرم کو تحصیل نصیر آباد، کنور گاؤں میں منعقدہ مجلس میں عالم دین کے ایک ویڈیو کلپ کو بنیاد بنا کر ان پر توہین کا الزام لگانے اور 11 محرم کو شہر بند کروانے کی مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ رابطہ کونسل جموں و کشمیر مظفرآباد کے سربراہ نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 8 محرم کو تحصیل نصیر آباد، کنور گاؤں میں منعقدہ مجلس میں عالم دین کے ایک ویڈیو کلپ کو بنیاد بنا کر ان پر توہین کا الزام لگانے اور 11 محرم کو شہر بند کروانے کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس آیت کا مولانا نے مفہوم بیان کیا، وہ سورہ مائدہ، آیت 67 ہے جس کی تفصیل اور شان نزول پر شیعہ و سنی مفسرین کا اختلاف رائے ہے، لیکن اس اختلاف کو توہین کا عنوان دینا سراسر ناانصافی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مکتب اہل بیتؑ تمام اسلامی مکاتب خصوصاً اہل سنت کے تمام فقہی مکاتب (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی، اہل حدیث وغیرہ) کا احترام کرتا ہے، اور کبھی کسی کی تکفیر نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اہل بیتؑ کے ماننے والے شان رسالت کے محافظ ہیں اور امام خمینیؒ کی جانب سے سلمان رشدی کے خلاف دیا گیا تاریخی فتویٰ اس بات کی دلیل ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قرآن کے متن پر تمام مکاتب متفق ہیں، مگر ترجمہ، شان نزول اور تفسیر میں علمی و تحقیقی اختلاف ہے، جسے برداشت کرنا لازمی ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مکتب اہل بیتؑ میں امامت و ولایت دین کا بنیادی اصول ہے، اور اسی عقیدے کے تحت سورہ مائدہ، آیت 55 کی تفسیر حضرت علیؑ کی ولایت پر کی جاتی ہے، جیسا کہ اہل سنت کے بعض مفسرین بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر شدید اعتراض کیا کہ تحقیق اور سماعت سے پہلے ہی شیعہ عالم کو گرفتار کیا گیا اور یکطرفہ فتویٰ لے کر ایف آئی آر درج کی گئی، جو آئین، قانون اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔

جعفریہ رابطہ کونسل نے مطالبہ کیا کہ:

1. ہمارے عالم دین پر درج جھوٹی ایف آئی آر فوری ختم کی جائے۔

2. جانبدار رویے کا نوٹس لیا جائے۔

3. ریاستی ادارے چند گروہوں کے دباؤ میں نہ آئیں۔

4. اگر انصاف نہ ہوا تو ملت جعفریہ احتجاج پر مجبور ہوگی۔

سربراہ جعفریہ رابطہ کونسل نے انتباہ کیا کہ ہم اپنے عقائد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے اور اگر زبردستی کی گئی تو ملت جعفریہ قربانی سے گریز نہیں کرے گی۔

آخر میں انہوں نے علامہ یاسر عباس سبزواری کو دعوت دی کہ وہ سورہ مائدہ آیت 67 کی تفصیلی تفسیر و شان نزول اہل سنت کی کتب سے پیش کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha