حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید سید حسن نصراللہ رضوان اللہ علیہ کی پہلی برسی کے موقع پر مدرسہ علمیہ ثقلین قم کے شعبۂ ثقافت کی جانب سے ایک شاندار پروگرام منعقد ہوا، جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین آقای غلام رضا قاسمیان نے خطاب کیا۔
اس موقع پر آقای قاسمیان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس طرح حضرت حمزہؓ کی شہادت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور مسلمانوں کے لیے ایک بڑا غم تھی، لیکن اس کے باوجود پیغمبر اکرم (سپہا) اور اصحابؓ نے ناامیدی کا شکار ہونے کے بجائے اسلام کی اگلی جنگوں میں کامیابی حاصل کی، اسی طرح شہید سید حسن نصراللہؒ کی شہادت اگرچہ عالم اسلام کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے، جیسا کہ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے بقول وہ مسلم دنیا کا عظیم سرمایہ تھے، لیکن ہم ان کی شہادت کے بعد بھی مایوس نہیں ہوئے بلکہ ان کے کلام سے الہام لیتے ہوئے ہمارے عزم و حوصلے میں اور زیادہ مضبوطی آئی ہے۔
انہوں نے شریک طلاب، علما اور اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے، خصوصاً ایسے وقت میں جب دیگر لوگ خاموش رہیں تو حق کا دفاع اور حق گوئی ہماری اولین ذمہ داری ہے۔
آقای قاسمیان نے مزید کہا کہ جیسے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں مجاہدین کو غیبی امداد ملتی تھی، اسی طرح آج حزب اللہ کے مجاہدین کو بھی غیبی امداد حاصل ہوتی رہی ہے۔ کبھی نا آشنا سفید پوش مجاہدین کی مدد کرتے ہیں اور کبھی شدید بھوک کے عالم میں نامعلوم جانور کھانا لے آتے ہیں، یہ سب اس بات کی علامت ہے کہ جب ہم حق کے لیے جہاد کرتے ہیں تو خدا کی طرف سے مدد ضرور آتی ہے۔
اس موقع پر مدرسہ علمیہ ثقلین کے مشرف، حجۃ الاسلام والمسلمین آقای سید عون محمد نقوی نے مہمانِ خصوصی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ 70 سے زائد طلاب کی علمی و فکری تربیت کے لیے اس طرح کے پروگرام نہایت ضروری ہیں۔
پروگرام کے دوران شہید سید حسن نصراللہؒ کی رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقاتوں پر مشتمل ایک خصوصی کلیپ بھی دکھایا گیا، جبکہ ابتدا میں قاری دلاور حسین نے نہایت خوبصورت انداز میں قرآن کریم کی تلاوت کی۔ آخر میں شعرائے کرام آقای محمد سجاد اور سید موسیٰ کاظم نقوی نے شہید نصراللہؒ کو منظوم خراجِ عقیدت پیش کیا۔
00:06 - 2025/10/05









آپ کا تبصرہ