حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر تبریز کے مدرسہ علمیہ الزہرا (س) میں حجت الاسلام روحانی استاد حوزہ علمیہ تبریز کی موجودگی میں ارتباطِ مؤثر کے عنوان سے سلسلہ وار نشستوں کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔
اس نشست میں اہم گفتگو اس بنیادی سوال سے شروع ہوئی کہ بعض بچے سات سال کی عمر میں شوق سے نماز پڑھتے ہیں لیکن بارہ سال کی عمر میں نماز پڑھنے میں رغبت کیوں کم ہو جاتی ہے؟
حجت الاسلام روحانی نے اس سوال کے جواب میں نفسیاتی رشد اور تربیت دینی کے مباحث کی وضاحت کی اور سماجی تعلقات میں تبدیلی، ہارمونل تغیرات، استقلال طلبی کے احساس میں اضافہ اور نوجوانوں کی شخصی شناخت کے ادراک جیسے عوامل پر گفتگو کی۔
انہوں نے سوئیٹزرلینڈ کے معروف ماہر نفسیات "ژان پیاجے" کے نظریات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: پیاجے انسان کی نشوونما کو دو بنیادی ادوار میں تقسیم کرتا ہے؛ پہلا دورِ پیدائش سے تقریباً نو سال تک، جو تقلید کا دور ہے اور دوسرا دور گیارہ سال کے بعد جو عقلانیت کا مرحلہ قرار پاتا ہے۔
استاد حوزہ علمیہ نے کہا: نوجوانوں کے سوالات کا جواب دیتے وقت جواب محبت آمیز، قانعکننده، فرد کے درک کے مطابق اور گفتگو کی صورت میں ہونا چاہیے نہ کہ نصیحت کی شکل میں؛ تاکہ عقلانی پہلو اور تعبدی پہلو دونوں ساتھ رہ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہر چیز کو محض تعبدی نہ بنایا جائے بلکہ بچے اور نوجوان کی عقلانی تربیت بھی ضروری ہے۔ ہمیں بچوں کو ذمہ داری قبول کرنے کے مواقع دینے چاہئیں تاکہ وہ عقلانیت اور ایمان کے راستے پر مضبوطی سے آگے بڑھ سکیں۔









آپ کا تبصرہ