حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ ساجدعلی نقوی نے عالمی یوم فلسفہ 20 نومبر 2025ء بروز جمعرات، کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا: فلسفہ، علوم کا خزینہ اور انسان کی پہچان کے ساتھ معاشروں کی تہذیب میں بنیادی کردار کا حامل ہے۔ سائنسی ترقی کی دوڑ کے باجود آج بھی فلسفہ اپنی آب و تاب کے ساتھ تمام مسائل کا حل اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا: کائنات کو سمجھنے، پرکھنے اور جانچنے کے علوم کا خزینہ ہے تو وہ فلسفہ ہے۔ عظیم فلسفیوں کے مشاہدات کے مطابق فلسفہ کبھی سیدھی لکیر کی طرح نہیں رہا بلکہ ہر دور میں اس کے تقاضے اور زاویے بدلتے رہے البتہ کچھ نکات جو فلسفے کو تمام علوم سے ممتاز اور الگ پہچان دیتے ہیں وہ کائنات کا تجزیہ، جانداروں کی نفسیات، انسانی شعور اور بیدار مغزی کو بڑھانا شامل ہیں۔ دنیا کے بہت سارے متضاد مسائل کا بہترین حل اگر کسی علم نے پیش کیا تو وہ علم فلسفہ ہے۔ ماضی میں فلسفہ کی اسی طرح حکمرانی رہی جس طرح آج سائنس اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ جلوہ گیر ہے۔
قائد ملت جعفریہ نے کہا: آج کادن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ فلسفہ محض بحث نہیں بلکہ حق کی جستجو اور انسان و کائنات کے مقصد تخلیق پر غور کی راہ ہے۔ اسلامی فلسفہ نے اخلاق، انصاف، معاشرت اور علم کے دروازے کھولے اور ہمیں سکھایا کہ سوال کرنا گمراہی نہیں بلکہ ہدایت کا آغاز ہے۔ حکمت، انسان کو بہتر انسان اور بہتر مسلمان بناتی ہے۔ قرآن کریم کی سورہ البقرہ کی آیت 269 میں ارشاد خداوندی ہے "جسے حکمت عطا کی گئی، اسے بے پناہ خیر دیا گیا۔"
انہوں نے مزید کہا: فلسفہ، یونان سے عرب دنیا میں داخل ہوا، مسلمانوں میں عظیم فلسفی پیدا ہوئے جنہوں نے فلسفے کو اسلامائز کیا۔ اس سلسلہ میں مزید رہنمائی کیلئے شہید باقر الصدر(رہ) کی کتاب "فلسفتنا" سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ہر سال نومبر کی تیسری جمعرات کو یونیسکو کے زیر اہتمام دنیا بھر میں فلسفے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اسی مناسبت سے اس سال (2025ء میں) 20 نومبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم فلسفہ منایا جا رہا ہے۔ یہ عالمی دن معاشرے میں فلسفیانہ مباحث کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔









آپ کا تبصرہ