اتوار 20 اپریل 2025 - 12:15
فلسفہ اقبال پر عمل ہوتا تو آج ملک میں امن و امان سمیت معاشی و معاشرتی لحاظ سے حالات یکسر مختلف ہوتے

حوزہ/ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: علامہ اقبال کا فلسفہ خودی، پیغام اتحاد امت، پیغام محبت رسول و آل رسول (ص) مشعل راہ ہیں۔ آج کی داخلی و خارجی صورتحال میں فلسفہ اقبال سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 21 اپریل، علامہ محمد اقبال کے 87ویں یوم وفات پر جاری اپنے میں کہا: علامہ اقبال کا فلسفہ خودی، پیام اتحاد امت اور پیغام محبت رسول و آل رسول (ص) مشعل راہ ہیں۔ افسوس کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کاخواب دیکھا تھا وہ آج تک شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔

انہوں نے کہا: ملک میں آئین کی حقیقی بالادستی اور قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہو گی۔ فلسفہ اقبال پر عمل ہوتا تو آج ملک میں امن و امان سمیت سیاسی و سماجی، معاشی و معاشرتی لحاظ سے حالات یکسر مختلف ہوتے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا: آج کی داخلی و خارجی صورت حال میں شاعر مشرق حضرت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے فلسفہ سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔ امت مسلمہ کی زبوں حالی اور مغرب کی جانب سے یلغار نے مختلف تہذیبوں، ثقافتوں اور معاشروں کو بھی تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا: موجودہ صورت حال میں جب تک امت مسلمہ ایک اور متحد نہیں ہو گی اس وقت تک اسلامی دنیا مختلف مسائل اور چیلنجز کا سامنا کرتی رہے گی۔ اگر امت مسلمہ ڈاکٹر اقبال کے فلسفے ''ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے …نیل کے ساحل سے لے کر تا بہ خاک کاشغر' پر عمل کرتی تو مغربی قوتوں کو توہین اسلام اور ناموس رسالت پر حملوں کا منہ توڑ جواب دے سکتی۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: افسوس کی بات ہے کہ علامہ محمد اقبال نے جس اسلامی، جمہوری، فلاحی اور ترقی یافتہ پاکستان اور خود مختار ریاست کا خواب دیکھا تھا وہ آج تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا۔ داخلی پالیسیز سے لے کر خارجہ پالسیز تک ہم مصلحتوں اور مجبوریوں کا شکار ہیں۔ ملک کی ترقی، خوشحالی اور پائیدار امن کے لئے آئین کی بالادست، قانون کی حکمرانی، جمہوری اقدار کا فروغ، خود مختاری جیسے معاملات لازمی جزء ہیں تبھی ملک ترقی کرے گا اور اپنے وقار میں اضافہ کرے گا۔

تری خاک میں ہے اگر شرر تو خیال فقر و غنا نہ کر

کہ جہاں میں نان شعیر پر ہے مدار قوت حیدری

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha