مبصر: مولانا سید رضی حیدر پھندیڑوی
حوزہ نیوز ایجنسی| ماہ جمادی الثانی 1447ھ کا شمارہ "صدائے علم" اپنے عنوان، مواد اور اسلوب تینوں اعتبار سے نہایت وقیع، فکر انگیز اور روح پرور ہے۔ ابتداء سے انتہا تک ہر صفحہ علم، تحقیق، عقیدت اور فکری گہرائی کا حسین آئینہ ہے۔

اس شمارے کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اس میں سیدۂ کائنات جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی، سیرت، کمالات، فضائل، مصائب اور وصیتوں کو نہایت جامع، مدلل اور دلنشین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ قاری جب اس کا مطالعہ کرتا ہے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تاریخ کے اوراق خود کھل کر اس کے سامنے گواہی دے رہے ہوں۔
مضامین میں حوالہ جات کا اہتمام، تاریخی اور حدیثی روایات کا منظم بیان اور تحقیقی اسلوب اس شمارے کو ایک مستند علمی سرمایہ بناتا ہے۔
فاطمی فضائل و مناقب کو اس انداز سے بیان کیا گیا ہے کہ دل میں شہزادی کی محبت اور عقیدت کی شمع مزید فروزاں ہوجاتی ہے۔
جناب سیدہؑ کی وصیتوں، تدفین اور ان کے پس منظر پر گفتگو نہ صرف تاریخی حقائق واضح کرتی ہے بلکہ آج کے دور کے مسلمانوں کے لیے بھی گہری فکری رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
تحریری اسلوب دلکش، رواں اور اثر انگیز ہے۔ ہر مضمون قاری کو اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔
یہ تحریریں دانشوروں و محققین کے لیے قیمتی تحفہ ہیں۔ یہ ماہ جمادی الثانی کا شمارہ محض مذہبی رسالہ نہیں، بلکہ ایک مستند فاطمی انسائیکلوپیڈیا کی حیثیت رکھتا ہے، جو طلبہ، خطباء اور محققین کے لیے یکساں مفید ہے۔
صدائے علم کا یہ تازہ جریدہ نہ صرف علمی و دینی ذوق رکھنے والوں کے لیے روشنی کا مینار ہے بلکہ ہر اس شخص کے لیے روحانی غذا ہے جو سیدۂ کونین سلام اللہ علیہا کے مبارک کردار سے ہدایت حاصل کرنا چاہتا ہے۔
یہ شمارہ، اپنے علمی معیار اور پاکیزہ مضامین کے ساتھ، یقیناً جامعہ بیت العلم کے علمی و فکری سفر میں ایک اور روشن سنگِ میل ثابت ہوگا۔









آپ کا تبصرہ