حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسب سابق امسال بھی حسین آباد جھارکھنڈ ہندوستان میں ایام فاطمیہ کی مناسبت سے عظیم الشان مجالس و جلوس ہائے عزاء برآمد ہوئے؛ جن میں حسین آباد کے گرد ونواح کے مؤمنین و مؤمنات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

مرکزی حسین آباد جپلا کے صدر امام بارگاہ میں سہ روزہ مجالسِ عزاء کا اہتمام ہوا، جس کی پہلی مجلس سے مولانا سید علی سجیر رضوی امام جمعہ حسین آباد نے خطاب کیا اور آیت تطہیر کی تفسیر بیان کرتے ہوئے اہل بیت اور ان کے فضائل پر روشنی ڈالی۔

مجلس سے قبل سوز ومرثیہ کے فرائض جناب سید رضا امام رضوی و ہمنوا نے انجام دیئے، جبکہ جناب سید الخیبر حسین و جناب سید علی حسن نے بارگاہِ سیدہ سلام اللہ علیہا میں بہترین اشعار میں پیش کیے۔
مجلس کے بعد نوحہ خوانی جناب سید نقی امام نقن و جناب زید مرزا و جناب سید علی حسن و الخیبر صاحبان نے کی۔

حسین آباد میں منعقدہ ایام فاطمیہ کی دوسری مجلس سے بنارس سے تشریف لائے ہوئے شمیم الملت مولانا شمیم الحسن کے فرزند مولانا سید وسیم اصغر نے خطاب کیا۔
انہوں نے فدک کی تاریخ پر تفصیل سے روشنی ڈالی و آخر میں مصائب شہزادئ کونین بیان کیے۔

ایام فاطمیہ کی مناسبت سے منعقدہ مجالسِ عزاء کی تیسری و آخری مجلس سے قبل، قلعہ مسجد سے جلوس فاطمی برآمد ہوا جو کہ صدر امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔
جلوس کے بعد شہزادی کی بارگاہ میں مناجات جناب سید علی حسن و جناب سید نقی امام نقن نے پڑھی جس کے فوراً بعد سوز و مرثیہ سے مجلس کا آغاز ہوا۔
مجلس سے بنارس سے تشریف لائے ہوئے مدرسۂ جوادیہ عربی کالج کے استاد مولانا سید حیدر عباس نے خطاب کیا۔

مولانا نے بیٹی کی عظمت و شہزادئ کی فضیلت پر بہترین نکات کی طرف سامعین کو متوجہ کروایا۔
آخر میں شہزادی کے مصائب و مصیبت کا ذکر کیا، جس کے بعد شبیہ تابوت برآمد ہوا۔
ان مجالسِ عزاء میں کثیر تعداد میں مؤمنین و مؤمنات نے شرکت کی۔ مجالسِ عزاء میں نذر و سبیل کا اہتمام بھی رہا۔
حسین آباد کے اطراف حیدر نگر، مانڈر میں مجالس اور امیرنگر میں بھی جلوس عزاء برآمد ہوا اور ان تمام مجالسِ عزاء سے مولانا سید علی سجیر رضوی صاحب امام جمعہ حسین آباد نے خطاب کیا اور عزائے فاطمیہ پر روشنی ڈالتے ہوئے سیرت حضرت فاطمہ زہرا کو بیان کیا۔









آپ کا تبصرہ