اتوار 23 نومبر 2025 - 12:23
مال کا صحیح مصرف؛ انسان کو ہلاکت سے بچاتا ہے: مولانا سید اشرف الغروی

حوزہ/صندوق خدیجۃ الکبریٰ سلام الله علیہا کے زیرِ اہتمام، احیوا امرنا ٹرسٹ کی نگرانی میں شبیہ روضہء سکینہ سلام الله علیہا جامع مسجد تحسین گنج لکھنؤ میں‌ آیت الله العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام مولانا سید اشرف علی الغروی کی صدارت میں "اصلاح اقتصاد کانفرنس" منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صندوق خدیجۃ الکبریٰ سلام الله علیہا کے زیرِ اہتمام، احیوا امرنا ٹرسٹ کی نگرانی میں شبیہ روضہء سکینہ سلام الله علیہا جامع مسجد تحسین گنج لکھنؤ میں‌ آیت الله العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام مولانا سید اشرف علی الغروی کی صدارت میں "اصلاح اقتصاد کانفرنس" منعقد ہوئی؛ کانفرنس کا آغاز مولانا محمد علی نے تلاوتِ قرآنِ کریم سے کیا، جس کے بعد مولانا سید محمد حسین رضوی، مولانا مکاتب علی خان، جناب سید عین الرضا رضوی، جناب سید سرفراز حسین نے تقاریر کیں۔

صندوق خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کے مسؤل مولانا شبیر علی نے سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اہل ایمان کی امداد کی غرض سے گزشتہ سال اس صندوق کی بنیاد رکھی گئی۔ نومبر 2024 سے اکتوبر 2025 تک صندوق کو مجموعی طور پر 139020 روپے آمدنی ہوئی، اس مدت میں صندوق نے 146191 روپے مختلف انسانی خدمات میں استعمال کئے۔ جن میں یتیم بچوں کی کفالت، خوراک، لباس اور تعلیم کی ضروریات، بیوہ خواتین کو مالی معاونت، طبی امداد اور زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی، مستحق بچوں کی فیس اور تعلیمی معاونت، ضرورت مندوں کی روزمرہ ضروریات کی تکمیل مثلا کچھ لوگوں کو جیک کی سلائی مشین اور دکان اور مکان کی تعمیر، طبی امداد، رہائش اور دیگر رفاہی کام۔ ہر رقم شفاف انداز میں مستحق افراد تک پہنچائی گئی اور اس کا مفصل ریکارڈ رکھا گیا، تاکہ ہر امدادی کام کی وضاحت موجود رہے۔

مولانا شبیر علی نے مزید کہا کہ امداد کا مقصد صرف مالی معاونت فراہم کرنا نہیں بلکہ یتیموں، بیوہ خواتین اور مستحق خاندانوں کی زندگی میں سکون اور عزت پیدا کرنا ہے۔ زیادہ تر امداد یتیم بچوں کی کفالت، ان کی تعلیم، رہائش اور خوراک پر خرچ کی گئی، تاکہ ان کی زندگی بہتر ہو اور وہ خود کفالت کی طرف گامزن ہو سکیں، بیوہ خواتین کو مالی اور طبی امداد فراہم کی گئی تاکہ ان کی بنیادی ضروریات پوری ہوں اور وہ عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ مستحق بچوں کی فیس میں بھی امداد فراہم کی گئی، تاکہ تعلیم کے مواقع ان تک پہنچے اور وہ اپنے مستقبل کو سنوار سکیں۔ یہ تمام امدادی کام شفاف انداز میں انجام دیے گئے اور ہر روپیہ مستحقین تک پہنچایا گیا۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگوں میں خدمت خلق کے جذبے کو فروغ مل رہا ہے اور یہ سلسلہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے گزشتہ برس صندوق خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کے تحت صدقہ جمع کرنے کے ڈبے مؤمنین کے گھروں میں رکھوائے جن سے مذکورہ آمدنی حاصل ہوئی جو خرچ کی گئی۔ باقی اضافی خرچ ایک مرد مؤمن نے اپنے ذمہ لیا۔

آیت الله العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام مولانا سید اشرف علی الغروی نے تعلیماتِ اہل بیت علیہم السلام کی روشنی میں اقتصاد کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات پر گامزن رہیں تو کبھی بھی اقتصادی کمزوری کا شکار نہیں ہوں گے۔

مولانا سید اشرف الغروی نے امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کی حدیث "جو اپنے اقتصاد کو درست نہ رکھے وہ ہلاک ہو جاتا ہے۔" کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام نے اس سلسلہ میں بھی ہماری رہنمائی کی ہے، رزق حلال کی اہمیت اور اس کے طریقوں کو بیان کیا ہے جن پر ہمیں غور کرنا چاہیے۔

مولانا سید اشرف الغروی نے قارون کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مال جمع کرنا معیار نہیں ہے بلکہ مال کا صحیح استعمال اور مصرف معیار ہے۔ اگر انسان مال کا درست مصرف کرے گا تو وہ نجات پائے گا ورنہ ہلاک ہو جائے گا۔

آخر میں خدمت خلق میں مصروف رہنے والے مرد مومن جناب یعقوب علی مرحوم کہ جن کا حال ہی میں انتقال ہوا ہے، کے ایصال ثواب کے لیے مجلس عزا منعقد ہوئی، جس سے مولانا سید علی ہاشم عابدی نے خطاب کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha