حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ عزاء کا آغاز جناب محمد اختر کی تلاوتِ قرآنِ مجید سے ہوا، جبکہ جناب سید دانش زیدی نے مرثیہ خوانی، جناب کاشف نقوی نے پیش خوانی اور نوحہ خوانی کے فرائض جناب رونق عباس رضوی ہلوری صاحب نے انجام دئیے۔
مجلسِ عزائے فاطمیہ سے متعلق خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام مولانا حیدر مہدی نے عظمتِ تربیت کے موضوع کو نہایت جامع انداز میں پیش کیا اور بتایا کہ حضرت سیدہ فاطمہ زہراء (س) نے عملی زندگی میں صرف عبادت و بندگی ہی نہیں، بلکہ ایک عظیم تربیتی نظام قائم کیا، جس کے زیرِ سایہ ایسی شخصیات نے پرورش پائی جنہوں نے تاریخِ انسانیت میں عدل، شجاعت اور ہدایت کے چراغ روشن کیے۔
مولانا نے سامعین کو حضرت سیدہ (س) کی تربیتی حکمتِ عملی کے نمایاں پہلوؤں سے روشناس کروایا اور موجودہ دور میں ان تعلیمات کی ضرورت پر خصوصی زور دیا۔
مجلسِ عزاء میں شعبۂ شیعہ تھیالوجی کے چیئرمین پروفیسر اصغر اعجاز قائمی اور یونیورسٹی کے اساتذہ سمیت مومنین اور آئمۂ نماز، جن میں مولانا زاہد حسین، مولانا غلام رضا اور سٹی اسکول کے استاد مولانا احمد رضا صاحبان شامل تھے۔









آپ کا تبصرہ