حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہادتِ جگر گوشۂ رسول، مادر زینب و کلثوم اور حسنین کریمین علیہم السّلام خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے ایک مجلسِ عزاء، ڈاکٹر تفسیر علی اور امامیہ سوسائٹی کی جانب سے امامیہ ہال نیشنل کالونی علی گڑھ ہندوستان میں منعقد ہوئی۔
مجلس سے خطاب حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید احتشام عباس زیدی (مقیم قم) ایران نے کیا۔

انہوں نے اپنی گفتگو کا سرنامۂ کلام قرآن برہان کے سورۃ احزاب کی مشہور و معروف 33 ویں آیت مبارکہ کو قرار دیا کہ ارشاد رب العزت ہو رہا ہے کہ "اور اپنے گھروں میں بیٹھی رہو اور پہلی جاہلیت جیسا سنگار نہ کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ بس اللّٰہ کا ارادہ یہ ہے اے اہلبیت علیہم السلام کہ تم سے برائی کو دور رکھے اور اس طرح پاک و پاکیزہ رکھے جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے۔
اس آیت کی سند بیان کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ یہ ذکر صحیح مسلم جلد 2, ق 2, طبع 1348 ہجری میں حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب رسول اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے زیر کساء علی، فاطمہ اور حسنین علیہم السّلام کو جمع کیا۔ یہی بات صحیح ترمزی، مسند احمد اور تفسیر طبری میں بھی موجود ہے۔ جناب ام سلمہ کو زیر کساء داخل ہونے سے منع کر دیا۔
مولانا احتشام عباس زیدی نے اس آیت کے حوالے سے کہا کہ یہ تاریخ اور پیشن گوئی بھی ہے۔ یہ واقعہ بعد میں ہونے والا ہے اور قرآن کریم میں پہلے ہی ارشاد ہو رہا ہے۔ زوج سے حکم ہو رہا ہے کہ گھروں میں بیٹھی رہو! یعنی یہ حکم، اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے ہو رہا ہے کہ تمہارا ادب، حیا، وفا اور پاکیزہ سیرت اسی میں ہے کہ اپنے گھروں میں بیٹھو۔
مولانا موصوف نے اس قرآنی آیت کو جنگ جمل کے پس منظر میں پیش کیا جہاں حضرت عائشہ حضرت علی علیہ السلام کے خلاف جنگ کرنے آئی۔ یہ واقعہ 36 ہجری کا ہے جب آپ کو چار یاران طلحہ، زبیر، عبداللہ اور ابو یعلی کے مشورے سے انتقام خون عثمان پر آمادہ کیا۔
مولانا احتشام عباس زیدی نے حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے گھر میں آگ لگانے، حضرت محسن علیہ السلام کی بطن مادر میں شہادت اور شکستہ پہلو کے مصائب بیان کیے۔











آپ کا تبصرہ