حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس سلسلے کی گزشتہ نشست میں "ایامِ فاطمیہ اور تجدیدِ عہدِ ولایت" کے عنوان سے خصوصی درس پیش کیا گیا، جس کی معلمہ محترمہ سیدہ تسکین فاطمہ رضوی صاحبہ (اعظم گڑھ) تھیں۔

تفصیلات کے مطابق، پروگرام کا انعقاد آن لائن پلیٹ فارم گوگل میٹ پر کیا گیا، جبکہ پورے درس کی نگرانی مدرسہ کی فعال، باصلاحیت اور مخلص ناظمۂ تعلیم محترمہ سیدہ علی فاطمہ صاحبہ نے انجام کی۔
اس علمی نشست کا آغاز سیدہ کریمہ بتول نے تلاوتِ قرآنِ کریم سے کیا، جبکہ نعتیہ کلام مہناز فاطمہ نے پیش کیا۔
بعنوانِ تمرین خطابت، صافیہ بتول نے تقریر کی اور منقبت سیدہ مہناز فاطمہ نے پیش کی، جبکہ نظامت کے فرائض نہاں فاطمہ نے انجام دئیے۔
محترمہ سیدہ تسکین فاطمہ رضوی صاحبہ نے اپنے موضوع پر نہایت مدلل، عالمانہ اور روحانی درس پیش کیا، جس کی تفصیل درج ذیل ہے:

بسمِ الله الرحمٰنِ الرحیم
الحمدُ للّٰہِ ربِّ العالمین، والصلاۃُ والسلامُ علی سیدِ المرسلین محمدٍ و آلِہِ الطاھرین.
معزز خواتین و طالباتِ علم!
السلام علیکن و رحمۃُ الله و برکاتہ
یکم جمادی الثانی سے ایامِ عزائے فاطمیہ کا آغاز ہو رہا ہے اور اسی مناسبت سے آج کے درس کا عنوان "ایامِ فاطمیہ اور تجدیدِ عہدِ ولایت" منتخب کیا گیا ہے۔
ہم ان مبارک و پرمعرفت ایام کے دہانے پر کھڑے ہیں جو تاریخِ اسلام کے نہایت دردناک، نورانی اور بیدار کن حقائق کو تازہ کرتے ہیں۔
وہ ایام کہ جب مدینہ کے در و دیوار نے بنتِ رسولؐ کا گریہ سنا، محرابِ نبویؐ میں سناٹا گونجا اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا امت کے ظلم اور بے وفائی کا بوجھ لیے اس دنیا سے رخصت ہوئیں۔
ایامِ فاطمیہ؛ پیغام، شعور اور ذمہ داری
یہ ایام صرف ماتم کا موسم نہیں، بلکہ بیداری، خود احتسابی اور عہدِ ولایت کی تجدید کا وقت بھی ہیں۔
حضرتِ زہراؑ کی پوری زندگی کا محور ایک واضح صدا ہے: حق، ولایت ہے اور ولایت، علیؑ ہیں۔
خطبۂ فدک سے درِ خانہ تک، درِ رسولؐ سے مسجدِ نبویؐ تک سیدہؑ نے ہر مقام پر فرمایا کہ ولایت سے انحراف، دین کی روح سے انحراف ہے۔
آج بھی فاطمی صدا ہر مؤمنہ کے دل میں یہ سوال جگاتی ہے کہ ہم حق کے کس صف میں کھڑے ہیں؟ ہمارا مؤقف کیا ہے؟ اور ہماری وفاداری کس کے ساتھ ہے؟
ایامِ فاطمیہ؛ تین بنیادی سوالات
۱۔ کیا ہمارے گھروں میں فاطمی اقدار زندہ ہیں؟
عبادت، حیا، محبت، صبر اور خدمت، کیا یہی ہمارا معمول ہیں؟
۲۔ کیا ہمارے دل ولایتِ امیرالمؤمنینؑ سے پوری مضبوطی کے ساتھ وابستہ ہیں؟
۳۔ کیا ہم باطل کے مقابل حق کے ساتھ کھڑے ہونے کا حوصلہ رکھتے ہیں؟
کیونکہ سیدہؑ نے سکھایا کہ ظلم کے سامنے خاموشی، ظلم کی تائید ہے۔
فاطمی کردار؛ استقامت، حیا، عبادت، عدل اور حق گوئی
یہی وہ صفات ہیں جو انسان کو ولایتِ علیؑ کے قریب کرتی ہیں۔
اسی مجموعے کا نام فاطمی کردار ہے اور یہی تجدیدِ عہدِ ولایت کا حقیقی معیار ہے۔
نوجوانوں کے لیے پیغام
سیدہؑ تعلیم دیتی ہیں کہ حق جذبات سے نہیں، بلکہ علم، دلیل اور شجاعت سے سربلند رہتا ہے۔
لہٰذا نوجوان نسل:
اپنی زبان پاکیزہ رکھے
اپنی فکر بلند رکھے
اپنے موقف میں استقامت اختیار کرے!
خواتین کے لیے سیدہؑ کی عملی رہنمائی
حضرتِ زہرا سلام اللہ علیہا؛ گھر کی زینت بھی تھیں، نبیؐ کی وارث بھی اور ولایت کی محافظ بھی تھیں۔ ایک مومنہ خاتون گھر، اولاد اور معاشرے تینوں میدانوں میں نورِ ولایت کی امین بن سکتی ہے۔
فاطمیہ ہر دور میں زندہ
ایامِ فاطمیہ تاریخ کا قصہ نہیں، بلکہ ہر دور کے لیے نبضِ حق ہیں۔ اگر سیدہؑ کا نور دل میں اتر جائے تو گھروں میں سکون اتر آتا ہے، معاشرہ فاطمی اخلاق اختیار کر لیتا ہے اور ولایتِ علیؑ کا شعور روشن ہو جاتا ہے۔
آج بھی مدینہ پکار رہا ہے:
"حق کو پہچانو! ولایت کو پہچانو! علیؑ کے مقام کو پہچانو!
آئیے ان ایام میں اپنے دل، فکر اور گھروں میں عہدِ ولایت کو تازہ کریں! ہم فاطمہؑ کے راستے پر ہیں، ہم ولایتِ علیؑ کے ساتھی ہیں اور ان شاء اللہ ہمیشہ رہیں گے۔
یا زہراؑ! ہمارے دلوں کو نورِ ولایت سے منور فرما۔









آپ کا تبصرہ