منگل 25 نومبر 2025 - 15:16
سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

حوزہ/ ممبرا تھانہ میں جلوسِ فاطمیہ نہایت عقیدت، نظم و ضبط اور روحانی ماحول میں مکمل ہوا، جہاں مومنین نے سیدۂ فاطمہؑ کی مظلومیت کو یاد کرتے ہوئے جلوس، مجلس اور شبیہِ جنت البقیع کی زیارت میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبرا تھانہ میں 23 نومبر 2025، بروز اتوار انجمن پرچمِ عباس کے زیرِ اہتمام عظیم الشان جلوسِ فاطمیہ نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوا۔ عزادارانِ اہلبیتؑ کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے حضرت فاطمہ زہراؑ کی مظلومیت کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ جلوس کے آغاز سے قبل مجلس کا اہتمام کیا گیا، جسے حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا کمال خان نے خطاب فرمایا۔ انہوں نے سیدۂ کائناتؑ کے فضائل، ان کی عظیم قربانیوں اور فاطمی مشن کے شعوری پیغام پر نہایت اثر انگیز گفتگو کی۔

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

یہ پرشکوہ جلوس سوہانہ کمپاؤنڈ سے برآمد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ راستے بھر میں نوحہ و ماتم کی صدائیں بلند رہیں، اور عزاداروں نے عقیدت بھرا سفر طے کیا، جو وادیِ حسنین قبرستان پر اختتام پذیر ہوا، جہاں شبیہ جنت البقیع تیار کی گئی تھی۔ شرکاء نے نہایت احترام کے ساتھ اس کی زیارت کی اور خاتونِ جنتؑ کی مظلومیت کو یاد کرتے ہوئے گریہ کیا۔

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

اس پروگرام کی نظامت مولانا علی عباس وفا نے نہایت مؤثر انداز میں انجام دی۔

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

جلوس عزاء سے حوزہ نیوز ایجنسی-اردو کے چیف ایڈیٹر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید محمود حسن رضوی نے خطاب کیا۔ انہوں نے سیدۂ فاطمہؑ کی سیرتِ طیبہ، مظلومیت اور امت کے تاریخی سوالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: "میں آج تمام مسلمانوں سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں… رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وہ بیٹی، جن کے احترام میں آسمان جھکتے تھے—انہی سیدہ فاطمہ زہراؑ کی تدفین رات کی خاموشی میں کیوں ہوئی؟

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

وہ جنازہ جس میں امت کا سمندر امڈ آنا چاہیے تھا، صرف چند افراد تک کیوں محدود رہا؟ وہ قبر، جو قیامت تک کے لیے روشن نشانی بن سکتی تھی، صدیوں سے آج تک پوشیدہ کیوں ہے؟ کیا یہ فقط وصیت تھی یا اس کے پیچھے کوئی ایسا درد تھا جسے تاریخ نے چھپانے کی کوشش کی؟

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

اے امتِ مسلمہ! یہ اختلاف نہیں، شعور کا سوال ہے۔ یہ واقعہ الزام نہیں بلکہ ضمیر کو جگانے کی صدا ہے۔ سوچو کہ اس سکوت کے پیچھے کون سی مظلومیت تھی جس نے سیدۃ النساء العالمینؑ کو رات کے اندھیرے میں دفن ہونے پر مجبور کیا۔ میں امت سے گزارش کرتا ہوں کہ فاطمہؑ کے اس درد پر غور کریں، جب امت سوچ لے گی تو حق کے دروازے خود بخود کھل جائیں گے۔

سیدہ فاطمہؑ کی خاموش تدفین،تاریخ کا وہ سوال جو آج بھی امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے، مولانا سید محمود حسن رضوی

واضح رہے کہ اس دوران پروگرام کے تمام انتظامات جعفری ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے نہایت خوبصورتی سے سرانجام دیے گئے، شرکاء نے اس منظم، پرامن اور روحانی جلوس کے کامیاب انعقاد کو سراہتے ہوئے اسے ایمان، اتحاد اور محبتِ اہلبیتؑ کا عظیم اظہار قرار دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha