حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم کے امامِ جمعہ آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے نماز جمعہ کے خطبوں میں امریکی رویّے، اقتصادی مشکلات، عفاف و حجاب کے تاریخی پس منظر پر مفصل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں مذاکرہ کے نام پر امریکہ کی شرائط مضحکہ خیز ہیں اور حکومت کی اولین ذمہ داری عوام کی معاشی مشکلات حل کرنا ہے۔
قم المقدسہ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ولادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے اُن کی سیرت کو خواتین اور پورے معاشرے کے لیے کامل نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت زہراؑ کی مجاہدانہ زندگی، عفاف، پاکدامنی اور ولایت سے وفاداری آج بھی امت کے لیے ہدایت کا چراغ ہے۔ آیت اللہ حسینی بوشہری نے مغربی دنیا کے خواتین دشمن نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ دارانہ اور فیمینسٹ دنیا نے خواتین کو صرف ایک تجارتی مصلحت کے طور پر استعمال کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ غزہ و لبنان میں عورتوں پر ہونے والے ظلم انہیں نظر نہیں آتے۔
خطیب نماز جمعہ نے عفاف و حجاب کی صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ایسے مناظر نظامِ اسلامی کے شایانِ شان نہیں۔ انہوں نے امریکی حکومت کے استکباری رویّے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ "مذاکرہ" کے نام پر ایران سے یورینیم صفر کرنے، میزائل کی حد ۳۰۰ کلومیٹر تک محدود کرنے اور محاذِ مقاومت سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ سراسر تحمیل ہے، نہ کہ مذاکرات۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہرگز نہ سمجھیں کہ اسی طرح کے مذاکرات سے پابندیاں ختم ہو جائیں گی۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی تکلیفیں، مہنگائی اور معاشی دباؤ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ "ہم حالات اور وسائل کی کمی کو سمجھتے ہیں، مگر یہ حقیقت بھی ہے کہ ہمارا ملک غنی ہے۔ اصل مسئلہ بدانتظامی ہے، نہ کہ امکانات کی کمی۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملکی نظام کے لیے زیب نہیں دیتا کہ ایک ہی ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مختلف ہوں۔
۱۶ آذر (7 دسمبر) اسٹوڈنٹ ڈے کی تاریخ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بھی امریکہ و برطانیہ کا رویّہ اس دور سے بدتر ہے، اور اسٹوڈنٹ طبقہ ہمیشہ تعمیری کردار کا حامل رہا ہے؛ وہی طبقہ تھا جس نے ۱۲ روزہ جنگ میں ملک کی علمی و ٹیکنیکل بنیادوں کو سنبھالا۔
خطبۂ اوّل میں انہوں نے تقویٰ، گناہوں سے اجتناب اور نصرتِ الٰہی کے موانع جیسے تفرقہ، غفلت، جہالت، نفاق اور امامِ وقت کی نافرمانی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جب امت امام کے ساتھ یکجہت ہو تو دشمن کے لیے کوئی راستہ باقی نہیں رہتا۔









آپ کا تبصرہ