حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ اور نائب صدر مجلس خبرگانِ رهبری آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے اپنے خطبۂ جمعہ میں کہا کہ فلسطینی مجاہدین کے فیصلے خودمختار ہیں، اور عالمِ اسلام کو ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ بظاہر حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کی بات کی جا رہی ہے، مگر اب بھی روزانہ غزہ اور فلسطین میں بے گناہ افراد شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اسلامی ممالک سے اپیل کی کہ وہ ایسے کسی بھی معاہدے کے بعد اسرائیل کو دوبارہ غزہ پر حملہ کرنے کی اجازت نہ دیں۔
آیت اللہ حسینی بوشہری نے خلیجی تعاون کونسل اور یورپی یونین کے حالیہ بیانات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایران کے خلاف موقف اپنا کر دشمن کے محاذ کو تقویت دی ہے۔
انہوں نے کہا: "اسلامی ممالک کو جان لینا چاہیے کہ اگر وہ ایران کے ساتھ ہوں تو ایران کی دفاعی طاقت ان کے تحفظ کا ذریعہ بنے گی، نقصان کا نہیں۔"
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک نے تیل کی دولت سے اپنے ملکوں کو اسلحہ خانہ تو بنا دیا ہے مگر ان کے پاس ان اسلحوں کے استعمال کی اجازت تک نہیں۔
قم کے امام جمعہ نے خطبے کے ایک حصے میں امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کے مطابق اختلاف اور دلوں کی بیماری نصرتِ الٰہی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا: "یہ وہ لوگ ہیں جو کبھی غزہ کے لیے کشتی بھیجتے ہیں اور کبھی اسرائیل کو ایندھن فراہم کرتے ہیں۔ ایسے دوغلے رویے امت کی طاقت کو زائل کر دیتے ہیں۔"
انہوں نے نوجوانوں، والدین اور اساتذہ سے اپیل کی کہ نماز، ایمان اور اخلاقی تربیت کو معاشرے میں فروغ دیں تاکہ دشمن کے ثقافتی حملوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔









آپ کا تبصرہ