حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک فلسطینی شاعرہ نے حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا:غزہ پر مسلسل بموں کی بارش ایک بہت ہی خوفناک منظر ہے ، غزہ کے لوگوں کے پاس بجلی، پانی، خوراک اور تحفظ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "میرے رشتہ دار غزہ میں رہتے ہیں اور جنگ شروع ہونے کے بعد سے ان کے پاس کھانا نہیں ہے، اور ان کا انحالات میں زندہ رہنا تو بس اب اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
اس خاتون شاعر نے کہا: غاصب صہیونی حکومت لوگوں کو غزہ سے ہجرت کرنے کو کہہ رہی ہے، لیکن لوگ کہاں ہجرت کریں؟ اس صورتحال میں لوگوں نے اسپتالوں میں پناہ لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان حالات میں زندگی گزارنا بہت مشکل ہے، اور کہا کہ غزہ کے لوگوں تک کوئی مدد نہیں پہنچی ہے، اور جو امداد غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی وہ اسپتالوں میں چلی گئی ہے اور لوگوں کو ابھی تک مدد نہیں ملی ہے۔
اس فلسطینی شاعرہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: حالات بہت مشکل ہیں اور اگر اسی طرح دوسرے ممالک خاموش رہے تو غزہ تباہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں فتح پر یقین اور ایمان رکھتی ہوں ، میں خدا کے کلام پر یقین رکھتی ہوں کہ فتح ہمیں نصیب ہوگی، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بھی تاکید کی ہے کہ غزہ کے عوام کی جیت ہوگی۔
اس فلسطینی شاعرہ نے کہا: ہم تعداد میں تھوڑے ہیں اور ہمارے پاس طاقت نہیں ہے، ہم ایران، لبنان اور شام سے ملنے والی امداد سے ہی صہیونیوں کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔