حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک صدر کے رہنما سید مقتدی الصدر کے قریبی شخص "صالح محمد العراقی"، جو کہ مقتدی الصدر کے وزیر کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں، انہوں نے امریکی سفارتخانے کو بند کرنے کی درخواست پر عراقی حکومت کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے۔
"بغداد الیوم" نیوز سائٹ کی رپورٹ کے مطابق پیغام کچھ اس طرح سے ہے: " خدا وند متعال پر توکل کرتے ہوئے ہر ایک شخص کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر کفن پوش ہو کر اور عراق اور فلسطین کے پرچم اٹھائے ہوئے بغیر کسی ہتھیار کے الخضراء علاقے میں واقع امریکی سفارت کی جانب بڑھیں۔
جمعہ (27 اکتوبر) کو تحریک صدر کے رہنما نے عراقی حکومت اور پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ واشنگٹن کی غزہ کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کی لا محدود پشت پناہی اور حمایت کو دیکھتے ہوئے بغداد میں امریکی سفارت خانے کو بند کرنے کا حکم جاری کریں۔
مقتدیٰ الصدر نے اس پہلے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت اور پارلیمنٹ نے ہماری درخواست قبول نہیں کیا تو ہمارا ایک دوسرا مؤقف ہوگا جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اس وقت ہر ایک شخص سرکاری فیصلوں کی پابندی کرےگا، انفرادی طور پر اقدام نہیں کرے گا اور ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے اس موقف کی پیروی کرے گا۔
انہوں نے اس پہلے بھی جس وقت طوفان الاقصیٰ اپنے عروج پر تھا، غزہ پر صہیونی حکومت کے جرائم اور جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایران، سعودی عرب اور مصر کو ایک پیغام بھیجا تھا اور کہا تھا کہ سعودی عرب، مصر اور ایران کی قیادت میں عرب اور اسلامی ممالک غزہ کے لوگوں کے لیے پانی اور خوراک کی فراہمی کے لیے کام کریں۔