جمعہ 19 دسمبر 2025 - 11:34
آیت اللہ بروجردیؒ کی نماز میں بارگاہِ الٰہی کے حضور عاجزی اور ناتوانی کا اعتراف

حوزہ/ بزرگانِ دین کی سیرت میں بندگی کا اعلیٰ نمونہ یہ ہے کہ وہ عبادت کے بعد بھی اپنے آپ کو حقِ خدا ادا کرنے سے قاصر سمجھتے ہیں۔ آیت اللہ العظمیٰ بروجردیؒ کی نماز میں یہی کیفیت نمایاں طور پر نظر آتی تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سید حسین بروجردیؒ کی روحانی زندگی میں عاجزی اور احساسِ ذمہ داری کو خاص مقام حاصل تھا۔ نقل کیا گیا ہے کہ آپ نماز کے دوران، خصوصاً سجدے سے سر اٹھاتے وقت، زبانِ حال سے بارگاہِ الٰہی میں عرض کرتے تھے: “اے اللہ! میں معذرت چاہتا ہوں، میں اس سے زیادہ انجام دینے کی طاقت نہیں رکھتا۔”

یہ بات آیت اللہ شیخ مرتضیٰ حائریؒ نے بیان کی ہے۔ ان کے مطابق، آیت اللہ بروجردیؒ کی یہ کیفیت اس بات کی علامت تھی کہ عارفانِ حقیقی اپنی عبادت اور کوششوں کو کبھی کامل نہیں سمجھتے، بلکہ ہمیشہ خود کو خدا کے حق کی ادائیگی میں کوتاہ پاتے ہیں۔

اہلِ معرفت کے نزدیک، یہی احساسِ ناتوانی درحقیقت بندگی کی بلند ترین علامت ہے، کیونکہ انسان جتنا خدا کو پہچانتا ہے، اتنا ہی اپنی کمزوری کا اعتراف کرتا ہے۔ آیت اللہ بروجردیؒ کی سیرت بھی اسی حقیقت کی عملی تفسیر تھی۔

حوالہ: کتاب «الگوی زعامت» صفحہ 58

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha