جمعہ 24 اکتوبر 2025 - 11:12
میرزا نائینیؒ کی علمی عظمت کا سرچشمہ تقوائے الٰہی تھا: آیت اللہ شب زندہ دار

حوزہ/ حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سیکرٹری آیت اللہ محمد مہدی شب زندہ دار نے آیت اللہ العظمیٰ میرزا نائینیؒ کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس میں اس عظیم مرجع تقلید کی علمی، اخلاقی اور روحانی خصوصیات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نائینیؒ علم، تحقیق اور خشیتِ الٰہی کے حسین امتزاج کا پیکر تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے سیکرٹری آیت اللہ محمد مہدی شب زندہ دار نے آیت اللہ العظمیٰ میرزا نائینیؒ کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس میں اس عظیم مرجع تقلید کی علمی، اخلاقی اور روحانی خصوصیات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نائینیؒ علم، تحقیق اور خشیتِ الٰہی کے حسین امتزاج کا پیکر تھے۔

انہوں نے کہا کہ میرزا نائینیؒ علم اصول کے میدان میں اجتہاد کی بلندیوں پر فائز ہونے کے ساتھ ساتھ تقویٰ اور خشیتِ الٰہی میں بھی بلند مقام رکھتے تھے، جو ان کے علمی فہم اور عملی سیرت کی بنیاد تھی۔ آیت اللہ شب زندہ دار کے مطابق، مرحوم نائینیؒ نے مرجعیت کو کبھی شہرت یا اقتدار کی خاطر قبول نہیں کیا بلکہ اسے صرف الٰہی ذمہ داری سمجھ کر قبول کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میرزا نائینیؒ کی سادہ زندگی، زہد اور مالی پاکیزگی ان کی روحانی بلندی کی علامت تھی۔ وہ اپنے وسائل سے شاگردوں کی تربیت کرتے اور علمی میدان میں ہمیشہ خدا کے تقرب کو مقصد بناتے۔ ان کے گریہ و زاری اور مناجات، خشیتِ الٰہی کے گہرے احساس کو ظاہر کرتے تھے، جو ان کی تدریس اور تحقیق دونوں میں نمایاں نظر آتا ہے۔

آیت اللہ شب زندہ دار نے کہا کہ نائینیؒ نہ صرف علم و اجتہاد کے امام تھے بلکہ مرجعیت میں ذمہ داری، تقویٰ اور علمی احتیاط کے مظہر بھی تھے۔ وہ فتویٰ دینے میں غیر معمولی دقت و تدبر سے کام لیتے اور کبھی بھی جلد بازی سے حکم صادر نہیں کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرزا نائینیؒ کی علمی وراثت آج بھی حوزہ علمیہ کے لیے رہنما اصول کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کی حیات طیبہ ہمیں سکھاتی ہے کہ علم اگر خشیتِ الٰہی اور تقویٰ سے خالی ہو تو پائیدار اثر نہیں چھوڑتا، اور یہی وہ روح ہے جو مرحوم نائینیؒ کو تاریخِ فقہ و اجتہاد میں ہمیشہ زندہ رکھے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha