حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف میں بروز جمعرات بین الاقوامی کانفرنس علامہ میرزا نائینیؒ کا آغاز ہوا، جو عتبہ حسینیہ اور عتبہ علویہ اور حوزہ علمیہ قم کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ افتتاحی نشست میں عراق، ایران اور دیگر ممالک سے آئے علما، اساتذہ، فضلا، طلاب اور علمی مراکز کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔
پہلا خطاب علویہ متولی سید عیسیٰ خرسان نے کیا، جنہوں نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ شیخ جعفر نائینی نے خاندان کی جانب سے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے تعاون پر اظہارِ تشکر کیا اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔
سید منیر الخباز نے میرزا نائینیؒ کی فقہی و اصولی میراث اور شاگردوں کے درسی تقریرات میں پائے جانے والے اختلافات کا علمی تجزیہ پیش کیا۔
سید عباس الحسینی، مدیرِ مجتمع علمی امام حسینؑ نے مرحوم نائینیؒ کو ایک جامع علمی موسوعہ قرار دیتے ہوئے ان کے فکری مقام، ادبی و فلسفی مہارت اور عصر آگاہی کا ذکر کیا۔
آیت اللہ علی رضا اعرافی نے میرزا نائینیؒ کو ’’فقیہِ عصر ساز‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی علمی نبوغ، سیاسی بصیرت اور اخلاقی عظمت کے تین اہم جہات بیان کیے۔ انہوں نے مشروطہ تحریک، نهضة عراق اور علمی اصلاحات میں میرزا کے کردار کو تاریخی سنگِ میل قرار دیا۔
تقریب کے اختتام پر میرزای نائینیؒ کے ۴۰ جلدی علمی مجموعے کی رونمائی کی گئی۔ عتبہ علویہ کے مدیر نے حضرت امیرالمؤمنینؑ کا پرچم حوزہ علمیہ قم کے لیے بطور ہدیہ پیش کیا۔
یہ کانفرنس تین مرحلوں پر مشتمل ہے؛ پہلا مرحلہ قم، دوسرا مشہد جبکہ آخری مرحلہ نجف و کربلا میں مکمل کیا جا رہا ہے۔









آپ کا تبصرہ