حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مواصلاتی بین الاقوامی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین حسینی کوہساری نے کہا ہے کہ مرحوم آیت اللہ العظمیٰ میرزا نائینیؒ کی تجلیل، حوزہ علمیہ قم اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے درمیان علمی و فکری رابطے کی علامت ہے اور یہ رابطہ آج کی اسلامی دنیا کے لیے نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے مجمع جہانی اہل بیتؑ میں بین الاقوامی کانفرنسِ میرزا نائینیؒ کے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی و علمی اداروں کی ایک بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنے عظیم علمائے کرام کو عالمی سطح پر متعارف کرائیں۔ میرزا نائینیؒ جیسی شخصیات کی تجلیل دراصل علم، اجتہاد اور روحانیت کے اس مکتب کا احترام ہے جس نے اسلام کی فکری بنیادوں کو مضبوط کیا۔
حجۃالاسلام حسینی کوہساری نے بتایا کہ مرحوم نائینیؒ پر گزشتہ آٹھ برسوں سے جاری تحقیقی منصوبے کے نتیجے میں ۴۵ جلدوں پر مشتمل علمی مجموعہ تیار ہوا ہے، جن میں ۴۰ جلدیں خود ان کی تقریرات اور تالیفات پر مشتمل ہیں، جبکہ پانچ جلدوں میں ان کے افکار پر تحقیقی مقالات شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بین الاقوامی کانفرنس حوزہ علمیہ قم اور نجف کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے، جس میں قم کی جانب سے مرکز مدیریت، شورائے عالیٰ اور جامعہ مدرسین شریک ہیں، جبکہ عراق کی طرف سے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے دفتر، آستان علوی اور آستان حسینی تعاون کر رہے ہیں۔ یہ کانفرنس چار دن تک قم، مشہد، نجف اور کربلا میں منعقد ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حوزہ قم و نجف کا یہ علمی تعاون، امتِ مسلمہ کی فکری وحدت کی بنیاد بن سکتا ہے۔ ان کے بقول، میرزا نائینیؒ کی یاد منانا صرف ایک عالم کی تعظیم نہیں بلکہ یہ قم و نجف کے اس دیرینہ تعلق کی تجدید ہے جو اسلام کے فکری استحکام اور امت کی بیداری کی علامت ہے۔









آپ کا تبصرہ