حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی کانفرنس "میرزا نائینی" کے بین الاقوامی مہمانوں سے ملاقات کے دوران جامعۃ المصطفی العالمیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عباسی نے اسلامی علوم و ثقافت کی عالمی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
بین الاقوامی کانفرنس "میرزا نائینی" کے بین الاقوامی مہمانوں سے جامعۃ المصطفی العالمیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عباسی نے ملاقات کی، حجۃ الاسلام ڈاکٹر عباسی نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ حوزات علمیہ ہمیشہ علمی اور شخصیتی طور پر اثرانداز شخصیات کی پرورش کا مرکز رہے ہیں۔ مرحوم میرزا نائینی انہی شخصیات میں سے ایک ہیں، جن کی خدمات ہمارے لیے باعث فخر ہیں، اور امید ہے کہ جامعۃ المصطفی بھی ایسے اثر گزار علمائے کرام کی تربیت کرے گا۔
انہوں نے جامعۃ المصطفی کو حوزہ علمیہ کا بین الاقوامی سلسلہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ انقلاب اسلامی کے بعد دنیا کے نوجوانوں میں حوزہ علمیہ میں تعلیم کا شوق بڑھا، اور اسی ضرورت کے تحت یہ علمی مرکز قائم ہوا۔ آج یہ ادارہ تقریباً ۱۳۰ مختلف ممالک کے طلبہ کو علمی تربیت فراہم کر رہا ہے، اور اس کے ذریعے اہل بیت(علیہم السلام) کی تعلیم کو دنیا بھر میں پھیلانے کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر عباسی نے جامعۃ المصطفی کے بین الاقوامی تعاون پر بھی روشنی ڈالی، جن میں چار سو سے زیادہ علمی و ثقافتی معاہدے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون حتیٰ کہ غیر مسلم یونیورسٹیوں کے ساتھ بھی جاری ہے، جیسے ہر دو سال بعد چین کی یونیورسٹی یونن کے ساتھ مشترکہ کانفرنس۔
انہوں نے عالمی سطح پر اہل بیت(علیہم السلام) کی تعلیمات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر چہ اب تک کچھ اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن مطلوبہ سطح تک پہنچنے کے لیے ابھی بہت کام باقی ہے۔
حجۃ الاسلام ڈاکٹر عباسی نے عالمی تمدن و ثقافت اور فکری تقابل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مادی اور استعماری مغربی تمدن ہے، جو خود کو دنیا پر غالب تصور کرتا ہے، اور دوسری طرف اسلام ناب اور انقلاب اسلامی، جو ایک نئے تمدن و ثقافت اور نظام زندگی پیش کرتا ہے، اس مغربی تہذیب کا واحد رقیب ہے۔ مغربی تہذیب مسلمانوں اور عالم اسلام کے ساتھ اپنی دشمنی کی بنیاد اسی تہذیب پر رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت بھی مغربی تہذیب کی صف اول میں ہے اور عالمی ثقافتی جنگ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان اور اسلام کے ساتھ مغربی دشمنی شدت اختیار کر چکی ہے۔
ڈاکٹر عباسی نے کہا کہ جامعۃ المصطفی، انقلاب اسلامی کی طرح، خود کو ایک عالمی ثقافتی مشن کے لیے ذمہ دار سمجھتا ہے اور طلبہ کو یہ باور کرایا جاتا ہے کہ وہ یہاں مہمان نہیں بلکہ صاحب مکان ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مستقبل صالحین اور مومنین کے لیے ہے اور محاذ حق کے خون نے یقیناً فتح کے راستے ہموار کیے ہیں۔









آپ کا تبصرہ