حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کی تاسیس جدید کی سوویں سالگرہ کے موقع پر ۷ اور ۸ مئی کو ایک بین الاقوامی علمی کانفرنس قم میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس بات کا اعلان حجت الاسلام والمسلمین مقیمی حاجی، جو اس بین الاقوامی کانفرنس کے جنرل سکریٹری ہیں، نے تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
انہوں نے بتایا کہ حوزہ علمیہ قم کو بارہ صدیوں پر محیط علمی ورثہ حاصل ہے، تاہم آیت اللہ شیخ عبدالکریم حائری یزدی کی قیادت میں اس کو ایک نئی زندگی ملی۔ انہوں نے ایسے اساتذہ اور طلاب کی بنیاد رکھی جنہوں نے مکتب اہل بیتؑ کی تعلیمات کو ایران سمیت دنیا بھر میں پھیلایا۔
ان کا کہنا تھا کہ آیت اللہ حائری کے زمانے میں فقہ، تفسیر، فلسفہ کے ساتھ ساتھ نجوم و ہیئت جیسے علوم بھی حوزہ علمیہ میں پڑھائے جاتے تھے۔ بعد ازاں آیت اللہ العظمی بروجردی اور امام خمینیؒ جیسے بزرگ علماء کی موجودگی سے حوزہ علمیہ میں مزید وسعت اور ترقی آئی۔
حجت الاسلام والمسلمین مقیمی حاجی نے بتایا کہ اس کانفرنس کے لیے ۲۰ جلدوں پر مشتمل آثار اور دروس کی تقریرات کو محنت سے جمع، تصحیح اور احیا کیا گیا ہے تاکہ بانی حوزہ کے علمی آثار زندہ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ۲۵ علمی گروہ چار سال قبل تشکیل دیے گئے تھے، جنہوں نے مختلف موضوعات پر مقالات جمع کیے اور علمی، ثقافتی و تصویری مجموعے تیار کیے ہیں۔ ان علمی کاموں کا سلسلہ ہمایش کے بعد بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ کانفرنس 7 مئی کو قم کے مدرسہ امام کاظم (ع) میں منعقد ہو گی، جہاں مراجع عظام تقلید کے پیغامات اور متعدد ممتاز شخصیات کی شرکت متوقع ہے۔ پہلے دن کے بعد دوپہر کو ۲۵ علمی نشستیں منعقد ہوں گی۔
دوسرے دن "حوزہ اور تبلیغ"، "حوزہ اور بین الاقوامی امور"، "حوزہ، انقلاب اسلامی اور مزاحمت"، اور "حوزہ، خواتین اور خاندان" کے موضوعات پر الگ الگ نشستیں ہوں گی۔ جبکہ "حوزہ، یونیورسٹی سے تعامل اور اسلامی و انسانی علوم میں تبدیلی" کے موضوع پر ایک علیحدہ ہمایش دو ہفتے بعد منعقد کی جائے گی۔
یہ کانفرنس علمی، فکری اور سماجی میدان میں حوزہ علمیہ قم کے گزشتہ سو سالہ کردار کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم قدم تصورکی جا رہی ہے۔









آپ کا تبصرہ