جمعہ 2 مئی 2025 - 16:44
حوزہ علمیہ قم کی صد سالہ تاسیس کی مناسبت سے ۵۰ علمی آثار کی رونمائی، حوزہ علمیہ ملت و انقلاب کا خادم

حوزہ/ آیت اللہ اعرافی نے حوزہ علمیہ قم کے صد سالہ تاسیس کی مناسبت سے منعقد ہونے والے عظیم الشان علمی و تاریخی اجلاس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس موقع پر مرحوم آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا جائے گا اور ۵۰ علمی و تحقیقی آثار کی رونمائی عمل میں آئے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ علیرضا اعرافی نے آج 4 ذی القعدہ مطابق ۲ مئی ۲۰۲۵ کو نماز جمعہ قم میں خطبہ دیتے ہوئے "روزِ معلم" اور شہدائے معلم کو خراجِ تحسین پیش کیا اور تعلیم و تربیت کے اداروں سے انقلاب اسلامی کی راہ پر گامزن رہنے کی امید ظاہر کی۔

انہوں نے محنت کشوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے معاشی حالات کی بہتری پر زور دیا۔ ساتھ ہی بندر شہید رجائی (صوبہ ہرمزگان) کے حادثے پر اظہارِ افسوس کیا اور مرحومین کے لیے بلندیٔ درجات اور متاثرین کے لیے صبر و عافیت کی دعا کی۔

آیت اللہ اعرافی نے حوزہ علمیہ قم کے صد سالہ تاسیس کی مناسبت سے ۱۷ اور ۱۸ اردیبهشت کو منعقد ہونے والے عظیم الشان علمی و تاریخی اجلاس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس موقع پر مرحوم آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا جائے گا اور ۵۰ علمی و تحقیقی آثار کی رونمائی عمل میں آئے گی۔ اجلاس کے دوسرے روز تخصصی کمیشنز بھی منعقد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقالات و تحقیقات کی تکمیل کے لیے وقت درکار تھا، جس کے باعث اجلاس میں کچھ تاخیر ہوئی، تاہم ان شاء اللہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی رہنمائی، حوزہ کی مدیریت اور دینی اداروں کی حمایت سے یہ اجلاس شایانِ شان انداز میں منعقد ہوگا۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ قم وہ شہر ہے جو بارہ صدیوں سے حوزہ علمیہ کا میزبان رہا ہے، اور حوزہ علمیہ قم نے خصوصاً انقلاب اسلامی کے بعد علمی و فکری سطح پر نمایاں ترقی کی اور عالمی سطح پر ایک مؤثر ادارہ بن کر ابھرا۔

انہوں نے کہا: "حوزہ، اسلامی تمدن کی فکری بنیادوں کا پیروکار ہے اور اسلامی علوم کی بازسازی و توسیع کے مشن پر گامزن ہے۔ ہم نے کئی میدانوں میں ترقی کی ہے، مگر یہ کافی نہیں؛ ہمیں تعلیم و تربیت، حوزہ اور جامعات کے باہمی تعاون سے موجودہ مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہنا ہوگا۔"

خطبے کے اختتام پر انہوں نے تاکید کی کہ حوزہ ہمیشہ امتِ اسلام، محروموں اور مظلوموں کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے افکار کی روشنی میں جو فکری تحریک وجود میں آئی، وہ "مقاومت اسلامی" میں ڈھل گئی اور اس کی بنیاد پر اسلامی نظام کو ایک عظیم امانت کے طور پر قائم کیا گیا۔

انہوں نے کہا: "ہم عوام کے خادم ہیں، ان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور دشمن یہ ہرگز نہ سمجھے کہ ایرانی قوم میں ضعف یا مایوسی پیدا ہوئی ہے؛ بلکہ یہ قوم اپنے اسلامی و انقلابی افکار کے دفاع میں کوہِ استقامت کی مانند ڈٹی ہوئی ہے۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha