حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین ابوالقاسم مقیمی حاجی نے آج قبل از ظہر، مدرسہ امام کاظمؑ کے کانفرنس ہال میں منعقدہ حوزہ علمیہ قم کی جدید تاسیس کی سو سالہ تقریبات کے بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، سب سے پہلے عشرہ کرامت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور کہا: حوزہ علمیہ قم کی جدید تاسیس کی ایک صدی مکمل ہونے کے بین الاقوامی اجلاس کے لئے دبیرخانہ قائم کرنے کی تجویز، جامعه مدرسین حوزہ علمیہ قم کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ دبیرخانے اور پالیسی ساز کونسل کی تشکیل سنہ ۱۴۰۰ ہجری شمسی میں عمل میں آئی اور اسی سال سے مقالات کی فراخوانی اور ان کی وصولی کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا تھا۔
اجلاس کے سیکریٹری نے کہا کہ دبیرخانے کی ایک اہم حکمت عملی آیت اللہ حائری یزدی کے آثار کو زندہ کرنا تھا، جس کے لئے آیت اللہ استادی کی سرپرستی اور نگرانی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی اور اس راہ میں بھرپور کوشش کی گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آج کے دن آیت اللہ حائری یزدی کے بیس (۲۰) مجلدات پر مشتمل آثار تیار ہوچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دبیرخانے کی ایک اور ذمہ داری، گزشتہ ایک سو سال کے دوران حوزہ علمیہ قم کی کامیابیوں کی رپورٹ مرتب کرنا بھی تھی۔
حجت الاسلام والمسلمین مقیمی حاجی نے کہا کہ ان ایک سو سالوں میں، خصوصاً اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد، حوزہ علمیہ قم نے نمایاں ترقی کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دبیرخانے نے ممتاز محققین کے ۲۴۶ مقالات پر مشتمل ۲۹ جلدوں کا ایک علمی مجموعہ تیار کیا ہے، جس میں ۳۱۰ مصنفین نے دنیا بھر کے دس ہزار سے زائد علمی مآخذ سے استفادہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں علمی دقت اور تحقیق کے معیار پر خاص توجہ دی گئی ہے۔ ہر مقالہ دو سے تین ارزیابوں نے جانچا، اور مجموعی طور پر تقریباً ۸۰۰ علمی جائزے انجام دیے گئے۔
آخر میں، معاون تعلیمات حوزات علمیہ نے کہا کہ ارسال شدہ مقالات مختلف موضوعات جیسے فقہ، اصول، کلام، حدیث، اخلاق، فلسفہ، عرفان، تبلیغ، تعلیم، ڈیجیٹل اسپیس، میڈیا، عربی اور فارسی ادب پر مشتمل تھے۔









آپ کا تبصرہ