۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
IMG-20200926-WA0006.jpg

حوزہ/ المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پاکستان میں نمائندے حجت الاسلام و المسلمین دادسرشت تہرانی کی موجودگی میں اسلام آباد میں ہفتہ دفاع مقدس اور یوم شہداء کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پاکستان میں نمائندے حجت الاسلام و المسلمین دادسرشت تہرانی کی موجودگی میں المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس میں ہفتہ دفاع مقدس اور یوم شہداء کی مناسبت سے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ، اس تقریب میں دفتر کے نائبین اور عملہ نے شرکت کی ، پاکستان میں المصطفٰی یونیورسٹی کے نمائندے نے اپنی تقریر میں قرآن مجید کی آیت :"وَلَقَدْ اٴَرْسَلْنَا مُوسَی بِآیَاتِنَا اٴَنْ اٴَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنْ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَذَکِّرْھُمْ بِاٴَیَّامِ اللهِ إِنَّ فِی ذَلِکَ لَآیَاتٍ لِکُلِّ صَبَّارٍ شَکُورٍ ۔"(سورہ مبارکہ ابراہیم آیت نمبر 5)
ترجمہ :  "اور ہم نے موسیٰ کو اپنی آیات کے ساتھ بھیجا ( اور حکم دیا ) کہ اپنی قوم کو ظلمات سے نور کی طرف نکال اور انہیں ایام اللہ یاد دلا اس میں ہر صبر کرنے والے اور شکر گزار کے لئے نشانیاں ہیں۔" کا حوالہ دیتے ہوئے ، تربیت میں یاد اور تذکر کو ایک اہم اصول قرار دیا اور بنی اسرائیل کی کہانی کو عبرت کے طور پر ذکر کیا۔

انہوں نے 8 سالہ ایران عراق کی جنگ (دفاع مقدس )کو قرآنی آیات کا ادراک اور مجسم قرار دیا اور کہا کہ ان 8 سالوں میں ہمارے اوپر بہت سی آسمانی آیات نازل ہوئی ہیں اور ہم نے انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ، مثال کے طور پر ، خدا نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا ہے: ْ"یَااٴَیُّھَا النَّبِیُّ حَرِّضْ الْمُؤْمِنِینَ عَلَی الْقِتَالِ إِنْ یَکُنْ مِنْکُمْ عِشْرُونَ صَابِرُونَ یَغْلِبُوا مِائَتَیْنِ وَإِنْ یَکُنْ مِنْکُمْ مِائَةٌ یَغْلِبُوا اٴَلْفًا مِنَ الَّذِینَ کَفَرُوا بِاٴَنَّھُمْ قَوْمٌ لَایَفْقَھُونَ."
ترجمہ : اے پیغمبر! مومنین کو (دشمن سے) جنگ کرنے کی تحریک کیجئے، اگر تم میں سے صبر واستقامت کرنے والے بیس افراد ہوں تو وہ دو سو افراد پر غالب آجائیں گے اور سو افراد ہوں تو کافروں میں سے ایک ہزار پر کامیابی حاصل کریں گے کیونکہ وہ ایسی قوم ہیں جو سمجھتے نہیں۔
خدا نے جنگ بدر میں مسلمانوں کی مدد کیلئے فرشتے بھیجے ،ہم نے جنگ بدر کو تو نہیں دیکھا ، لیکن ہم نے ایران کے بدر میں فرشتوں کا نزول دیکھا اور ہم نے دیکھا کہ کس طرح ایک چھوٹا اور خالی ہاتھ گروہ خدا کی نصرت سے جیت گیا۔

انہوں نے اس بات کی طرف نشاندہی کی کہ 8 سالہ دفاع مقدس نے نوجوانوں میں ایک ایسی تبدیلی پیدا کردی تھی جو مسجد بھی نہیں کرسکتی تھی ، یعنی محاذ انسان سازی کا ایک مدرسہ بن گیا تھا۔

حجت‌الاسلام والمسلمین دادسرشت نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فرامین کے مطابق ، اس محاذ کی کامیابیوں کا ایک اہم راز خدائی وعدوں پر امام راحل (رح) کا ایمان تھا، "إِن یَنصُرکُمُ اللَّهُ فَلا غالِبَ لَکُم ،وَمَن یَتَّقِ اللَّهَ یَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا، إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ یَنْصُرْکُمْ."(القرآن)

المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے پاکستانی نمائندے کا کہنا تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جنگ شروع ہوتے ہی مجھے دفاعی تھنک ٹینکس کے اجلاس میں بلایا گیا اور کہا گیا کہ ہمارے پاس جو جنگی طیارے ہیں وہ کچھ دن سے زیادہ کام نہیں کریں گے اور ہمیں یہ بات امام کو بتانا چاہئے۔رہبر معظم ،امام راحل (رح)کی خدمت میں حاضر ہوئے اور امام کو حالات سے آگاہ کیا ۔امام خمینی (رح) نے خدائی وعدوں پر پورے یقین کے ساتھ کہا کہ ان سے کہیں کہ اپنی پوری کوشش جاری رکھیں۔ اسی وجہ سے جب جنگ ختم ہوئی تو  امام خمینی (رح) نےفرمایا کہ خداوند عالم نے ہمارے لئے جنت کا ایک دروازہ بند کردیا ہے۔ کیونکہ "إِنَّ الْجِهَادَ بَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ" جہاد جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے بڑھ کر ، جب جنگ شروع ہوئی تھی تو ہم اسلحہ کے حوالے سے بہت ہی کمزور تھے ، لیکن جب جنگ ختم ہوئی تو ہمیں اینی طاقت کا احساس ہوا۔ یاد رہے کہ جنگ کے دوران ہی ہم نے بہت سارے جنگی ہتھیار تیار کیے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .