۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
ایران

حوزہ/اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ صرف دستیاب وسائل سے کورونا کو لگام دی ہے بلکہ اس کے لئے کچھ دوائیاں بھی تیار کرچکا ہے جو آزمائشی مراحل سے گذر رہی ہیں جبکہ برطانیہ کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ "ہمیں کورونا کی وجہ سے دوسری عالمی جنگ کی سی صورت حال کا سامنا ہے"

حوزہ نیوز ایجنسیl امریکہ، برطانیہ، جڑواں یہودی-سعودی ریاستیں اور متعلقہ تشہیری ذرائع آئینہ دیکھے بغیر کورونا وائرس کو بھی ایران کے خلاف ایک تشہیری اوزار کے طور پر استعمال کررہے تھے یہاں تک کہ جب ایران کے نائب وزیر صحت ڈاکٹر حریرچی ـ جو اب صحت یاب ہوچکے ہیں ـ کورونا وائرس کا شکار ہوکر بیمار پڑ گئے تو ان سے نے عوام کی صحت و سلامتی کی خاطر میدان میں رہ کر بیمار پڑنے والے اس ایماندار ایرانی اہلکار کو تمسخر کا نشانہ بنایا؛ لیکن اچانک پانسا پلٹ گیا اور برطانوی نائب وزیر صحت بیماروں سے دور کہیں اپنے کسی محل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران کے چار ممبران پارلیمان کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے لیکن پھر سب نے دیکھا کہ فرانسیسی پارلیمان کے 10 اراکین کورونا کا شکار ہوگئے۔ 

ایران دنیا کے معدودے چند ممالک میں سے ہے جو نانو ٹیکنالوجی کے ذریعے ماسک تیار کرتا ہے اور اس نے چین کو بھی کروڑوں ماسک بطور عطیہ بھجوائے تھے لیکن ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی خبریں سامنے آئیں تو دشمنوں نے ایران میں ماسک کی قلت کی جھوٹی داستان سنانا شروع کردی اور اس قلت کو ایک المیہ قرار دینے کی کوشش کی لیکن ہم نے دیکھا کہ یورپ اور امریکہ میں کورونا پھیل جانے سے پہلے ہی ماسک اور جراثیم کُش دوائیں ناپید ہوگئیں۔ 

سب نے مل کر اپنے تھنک ٹینکس میں فیصلے کئے اور علاقے میں اپنے کٹھ پتلیوں کے ذریعے ایرانی سرحدوں کی بندش کے لئے دباؤ ڈالنا شروع کیا اور اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادی خود ہی اپنی سرحدیں بند کرنے لگے ہیں۔ 

مسٹر ٹرمپ سے ملنے والے کئی افراد کورونا کا شکار ہوئے اور کینیڈا کے وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کو قرنطینے میں جانا پڑا۔ 

شک نہیں ہے کہ اگر یورپ اور امریکہ کو ایران پر لگی پابندیوں کے عشر عشیر کا سامنا بھی ہوتا تو یہ ممالک کورونا وائرس کے پھیلنے کے پہلے ہفتے ہی میں زوال پذیر ہوجاتے۔ 

ایران نے تقریبا ایک مہینے کے دوران کورونا وائرس کا مجاہدانہ مقابلہ کرکے وہ کچھ کر دکھایا جو یورپیوں اور امریکیوں کی طاقت و صلاحیت سے بالاتر ہے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ صرف دستیاب وسائل سے کورونا کو لگام دی ہے بلکہ اس کے لئے کچھ دوائیاں بھی تیار کرچکا ہے جو آزمائشی مراحل سے گذر رہی ہیں جبکہ برطانیہ کے وزیر صحت نے کہا ہے کہ "ہمیں کورونا کی وجہ سے دوسری عالمی جنگ کی سی صورت حال کا سامنا ہے" اور امریکی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں کورونا وائرس کے مقابلے کے لئے ہر لحاظ سے عدم مہارت، وسائل کی شدید قلت اور عرصے سے ریاکارانہ موقف اپنا کر کورونا کے سلسلے میں موجودہ حقائق کی پردہ پورشی کے بعد، کروڑوں امریکیوں کے اس کورونا میں مبتلا ہونے کا عندیہ دیا ہے۔ خواہ کورونا وائرس امریکی استکبار اور جرائم پیشہ یہودی ریاست کی حیاتیاتی جنگ کا اوزار ہو خواہ ایک قدرتی آفت، گویا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی بار عراق میں عین الاسد کے امریکی اڈے پر ایرانی بیلسٹک میزائلوں کے کامیاب حملے اور فوجی توازن کے نئے قواعد رقم ہونے کے بعد، مقرر یہی تھا کہ طب کی دنیا میں بھی اور حیاتیاتی اور تشہیراتی جنگ کے میدان میں بھی نئی عالمی طاقتیں ظہور پذیر ہوں اور مستقبل قریب میں ان طاقتوں کا تعین ہو ہی جائے گا۔ 

تحریر: ابو اسد 

نوٹ: حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .