۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
تصاویر/ ارتباط تصویری رهبر معظم انقلاب با جمعی از مردم قم

حوزہ/ سردار سلیمانی کی شہادت دشمن کی نظر میں ہمارے لئے ایک خطرناک موڑ تھی لیکن اس خطرے کو ایران کی مسلمان قوم نے عظیم موقع میں بدل دیا۔ مزاحمتی تحریک ختم ہونے کے بجائے مزید وسعت و شدت اختیار کر گئی ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی نے آج صبح اہل قم کے تاریخی قیام کی سالگرہ کے موقع پر قم کے عوامی اجتماع سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا جسکے چند اہم نکات مندرجہ ذیل یہ ہیں؛

اسلامی جمہوریہ ایران سے امریکہ کی گہری دشمنی و کینہ توزی کی اصلی وجہ یہ ہے کہ ایران کے عوام امور مملکت اور عالمی مسائل کو انقلابی و دینی نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ اسی لئے استکبار کا سرغنہ یعنی امریکہ اسلامی جمہوریہ کا مخالف ہے۔

امریکہ کا پالیسی سازی کا سسٹم ناکارہ ہے۔ ایران کے حقائق کو سمجھ نہیں پاتا، جب حالات کا درست اندازہ نہ ہو تو فیصلے بھی غلط ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تا حال بار بار ناکام ہوتے رہے اور آئندہ بھی ان شاء اللہ ناکام رہیں گے۔

ایران اور عراق کے شہروں میں شہید سلیمانی کا حیرت انگیز انداز سے عظیم جلوس جنازہ نکلا اور اللہ نے اس میں برکت عطا کی۔ اگر ان کا جنازہ شام، لبنان اور پاکستان لے جایا جاتا تو وہاں بھی یہی ہوتا۔

سردار سلیمانی کی شہادت دشمن کی نظر میں ہمارے لئے ایک خطرناک موڑ تھی لیکن اس خطرے کو ایران کی مسلمان قوم نے عظیم موقع میں بدل دیا۔ مزاحمتی تحریک ختم ہونے کے بجائے مزید وسعت و شدت اختیار کر گئی ہے۔

تہران میں جلوس جنازہ، کرمان میں جلوس جنازہ، تبریز میں جلوس جنازہ اور مختلف شہروں میں جلوس جنازہ! عراق میں وہ عظیم الشان جلوس جنازہ اور اگر اس شہید کے مقدس جنازے کو شام اور لبنان لے جایا جاتا تو وہاں بھی ایسا ہی ہوتا۔ اگر پاکستان لے جاتے تو وہاں بھی یہی ہوتا۔ یعنی مسلمان قوم کے اس عظیم کارنامے نے یہ دکھا دیا کہ یہ واقعہ، بڑا عظیم واقعہ تھا۔

غیرت دینی خطرات کو مواقع میں بدل دیتی ہے۔ اس کی ایک مثال ایران کے خلاف صدام کی مسلط کردہ جنگ ہے۔ امریکہ، سوویت یونین اور نیٹو وغیرہ اس بین الاقوامی جنگ میں ایران کو شکست دینے کے لئے متحد ہو گئے تھے لیکن عوام کی غیرت دینی نے ان سب کو ہزیمت سے دوچار کر دیا۔

تفصیلی خبر کچھ دیر میں۔۔۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .