حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف کے مرجع تقلید آیت اللہ محمد اسحاق فیاض کے دفتر نے کرونا وائرس کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے افراد کے کفن، حنوط اور نماز میت کے متعلق پوچھے گئے فتوے کے جواب میں کہا: مذکورہ صورت میں صرف کرونا وائرس کے پھیلنے یا اس میں مبتلا ہونے کے خوف میں ان احکام پر عمل کیا جائے گا کہ جن پر عمل کرنا نقصان(ضرر)کا باعث نہیں ہے۔
ان سے پوچھے فتویٰ کا متن اس طرح ہے:
سوال: کرونا وائرس کی وجہ سے مرنے والے افراد کا کیا حکم ہے؟ کیا کفن، حنوط اور نماز کے احکام جاری ہوں گے؟(ان کو شامل ہوں گے؟)
دفتر آیت اللہ فیاض کا جواب:
اگر احکام میت پر عمل ممکن ہو کہ ان احکام کو انجام دینے والوں کے لیے کرونا وائرس کے پھیلنے یا اس میں مبتلا ہونے کے خوف کا باعث نہ بنے تو احکام میت پر عمل واجب ہے لیکن اگر ایسا نہ ہو تو صرف ان احکام کو انجام دیا جائے جن پر عمل کرنا نقصان کا باعث نہ ہو مثلا اگر پانی کا استعمال کرنا دوسروں کے لئے خطرے کا باعث ہو تو تمام حفاظتی تدابیر کو استعمال کرتے ہوئے میت کو تیمم کرایا جائے گا(تیمم کرانے والا شخص ماسک وغیرہ استعمال کرے گا) لیکن نماز میت میں میت کو مس نہ کیا جائے، کرونا وائرس سے بچاؤ کی تمام حفاظتی تدابیر کی جائیں اور میت کا جنازہ فاصلے پر رکھا ہو تو گمان نہیں کرتے کہ پھر بھی بیماری منتقل ہوگی۔
احکام میت پر عمل سب پر واجب کفائی ہے۔ اگر ایک گروہ انہیں انجام دینے سے ڈرتا ہے تو دوسرے گروہ پر واجب ہو جائے گا۔
دفتر آیت اللہ العظمیٰ اسحاق فیاض
29 رجب ۱۴۴۱ھ۔ق