۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت اللہ سیستانی

حوزہ/آیت الله سیّد سیستانی کے دفتر سے جاری بیان میں کہا ہے کہ آیت اللہ سیستانی راضی نہیں ہیں کہ انکی وجہ سے کسی شخص کو قید و صعوبت میں رکھا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں کچھ ماہ پہلے حکومت کے خلاف  مظاہرے کے دوران ایک عراقی کاظم عبیس عبد نامی شخص نے سوشل میڈیا پر آیت اللہ سید علی حسینی سیستانی کی شخصیت کے خلاف نازیباء و توہین آمیز الفاظ کہے تھے تو عراقی حکومت کی جانب سے اسے دو سال قید کی سزا دی گئی تھی۔ 
کسی توسّط سے کل آیت اللہ سیّد سیستانی کو علم ہوا تو انکے دفتر کی جانب سے عراق کے شھر حلّہ کے قاضی کو تحریری صورت میں 13 اپریل کو لیٹر جاری ہوا، جس میں کہا گیا کہ آیت اللہ سیّد سیستانی راضی نہیں ہیں کہ انکی وجہ سے اس شخص کو قید و صعوبت میں رکھا جائے، جلد قانونی تقاضے مکمل کرکے اس شخص کو رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ یہ تحریری نامہ اس شخصیّت کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جو دنیا کے 100 طاقتور ترین افراد میں شامل ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .