۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
حجت‌الاسلام‌والمسلمین محمدرضا حامدی

حوزہ / حوزہ علمیہ قم کے درس خارج اور دیگر اعلی سطحی دروس کے سربراہ نے بتایا ہے کہ   تمام دینی مدارس اور مراکز کو دوبارہ کھولنے میں ہیلتھ پروٹوکول کی باقاعدہ رعایت کی گئی ہے ۔طلباء کی  کلاسوں میں شرکت  ضروری نہیں ہے ، بلکہ ان کی حاضری اختیاری ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین محمد رضا حامدی نے حوزہ  نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے درس خارج اور دیگر کلاسوں کا دوبارہ آغاز کرانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ملک کے مدارس کے سربراہ آیت اللہ اعرافی کے مدارس کو دوبارہ کھولنے کے حکم کے بعد ، وزارت صحت کے پروٹوکول کے مطابق صحت کے شعبے میں ضروری اقدامات کو فوری طور پر ایجنڈے میں ڈال دیا گیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ کلاسوں کی منصوبہ بندی کے لئے مختلف اجلاس منعقد ہوئے، اور تعلیمی شعبوں سے  ضروری ہم آہنگی بھی کی گئی۔
حجت الاسلام  حامدی نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ آنلائن کلاسوں کا سلسلہ جاری رہے گا، اور جو فضا مہیا ہوگئی ہے اس سے بھی طلبا کو فائدہ پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہدایات اور فیصلوں کے مطابق ، درس خارج اور دیگر کلاسیں جو کہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہیں یا طلباء کو کسی پریشانی کا سامنا ہو  ، ان کلاسوں کا دوبارہ آغاز کرانے سے طلبا کو اپنی تعلیمی مشکلات برطرف کرنے میں مدد ملے گی ۔
حوزہ علمیہ قم کے درس خارج  اور دیگر اعلی سطحی دروس کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ صرف قم میں رہنے والے طلباء ہی کلاسوں میں شرکت کرسکتے ہیں ، اور اس کے علاوہ دیگر شہروں کے طلباء کو کلاسوں  میں شرکت کرنا ضروری نہیں ہے ،اس کے علاوہ شباز مدرسے دوبارہ نہیں کھولے جائیں گے.
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کلاسز شروع کرنے کے لئے ، مدارس کو مکمل طور پر سپرے کردیا گیا ہے ، اور دینی مدارس کے داخلی راستوں پر ، طلبا کے جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لئے تھرمامیٹر لگائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ کلاسوں میں فاصلے کی رعایت کی گئی ہے ،طلبا ضروری طور پر کلاس روم میں ماسک کا استعمال کریں. 
حجت الاسلام والمسلمین حامدی نے مزید کہا کہ :علاوہ ازیں روزانہ کلاسوں میں جراثیم کش سپرے کیا جاتا ہے تاکہ مدارس کو دوبارہ کھولنے میں ہیلتھ پروٹوکول کی باقاعدہ رعایت کی جا سکے. 
انہوں نے کہا کہ طلباء کی  کلاسوں میں شرکت  ضروری نہیں ہے ، بلکہ ان کی حاضری اختیاری ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .