حوزہ نیوز ایجنسیl
بھلا کیسے کوئ سمجھے گا عظمت بنت کاظم کی
لب معصوم پر رہتی ہے مدحت بنت کاظم کی
خود اک معصوم ہستی نے کہا ہے ان کو معصومہ
اب اس سے بڑھ کے کیا ہوگی فضیلت بنت کاظم کی
ہیں نازاں ان کے اوپر صاحب تطہیر زہرا بھی
ہے ایسی عظمت و عفت طہارت بنت کاظم کی
غریب طوس کہتے ہیں مرا زائر وہ ہوتا ہے
جو کر لیتا ہے قم جاکر زیارت بنت کاظم کی
شرف اس کو ملے گا فاطمہ کی بھی کنیزی کا
کوئی خاتون اپنالے جو سیرت بنت کاظم کی
فقط بھائی سے ملنے کو نہیں نکلیں مدینے سے
پئے تبلیغ دین حق تھی ہجرت بنت کاظم کی
جہاں کے گوشہ گوشہ میں اگر ہم غور سے دیکھیں
بشکل علم ہے موجود دولت بنت کاظم کی
جو ماں سے دور ہوکر قم میں آئے علم کی خاطر
اسے ملتی ہے ماں جیسی محبت بنت کاظم کی
خود ان کے باپ بھی ان پر فدا ہوتے ہیں سو جاں سے
جناب فاطمہ جیسی ہے قسمت بنت کاظم کی
رضاؔ یہ قول صادق ہے کہ میدان قیامت میں
ملے گی سارے شیعوں کو شفاعت بنت کاظم کی
نتیجۂ فکر: حافظ حسن رضا زید عزہ