حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی کی سعودی اخبار الشرق الاوسط میں توہین آمیز کارٹون کی اشاعت پر دنیا بھر کی طرح کرگل میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے ۔
اس دوران مرجع عالی قدر آیت اللہ سیستانی کی توہین پر اپنا رد عمل دکھاتے ہوئے جمعیت العلماء اثناعشریہ کرگل کے صدر شیخ ناظر مہدی محمدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آیت اللہ سیستانی کی توہین کرکے آل سعود نے تمام حدود پار کردی ہیں اور دنیا بھر میں موجود آیت اللہ سیستانی کے ماننے والوں کی دل آزاری کی ہے ۔
شیخ ناظر مہدی نے اپنے بیان میں مذید کہا ہے کہ دنیا کو آیت اللہ سیستانی کے اُس تاریخی فتوی کو یاد رکھنا چاہیے کہ جس کے بعد عراق اور شام سے داعش جیسی دہشت گرد تنظیم کا صفایہ ممکن ہوا ۔
انہوں نے مذید کہا کہ یہ آیت اللہ سیستانی کی علمی بصیرت و دور اندیشی ہے کہ انہوں نے عالمی وبا کورونا کے پھیلتے ہی ورلڈ ہیتلھ آرگنائزیشن سے پہلے ہی اسے عالمی وبا سے تعبیر کیااور دنیا کو اس وبا کے متعلق خبردارکیا ۔
شیخ ناظرمہدی نے اپنے بیان میں مذید کہا ہے کہ سعودی حکومت کو اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھنے کی ضرورت ہے جس کے ہاتھ اپنے ہی عوام سمیت یمن اور بحرینی عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں ۔
انکا کہنا تھا کہ اہل کرگل آیت اللہ سیستانی توہین کی سختی سے مذمت کرتے ہیں ۔