حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ہندوستان میں مرجع عالیقدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے وکیل مطلق،شہرِ ممبئی کے امام جمعہ،مدیر جامعۃ الامام امیر المؤمنین نجفی ہاؤس حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید احمد علی عابدی نے سعودی اخبار "الشرق الاوسط" میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید سیستانی دام ظلہ کے سلسلہ میں توہین آمیز کارٹون نشر کئے جانے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا،یہ انسان کی بدبختی ہے اور شروع سے یہ سلسلہ چلا آرہا ہے کہ جب وہ اچھائیوں کا مقابلہ نہیں کرپاتا اور اس کے مقابلے میں اچھا نمونہ پیش نہیں کرپاتا اور اپنی چیزوں کو شکست کھاتے ہوئے محسوس کرتا ہے اور اپنی شکست کو اپنی آنکھوں سے دیکھتا ہے تو بجائے اس کے کہ وہ اپنی شکست کو قبول کرے وہ بزرگوں پر اعتراض کرتا ہے، ان پر تنقید کرتا ہے، مزاق اڑاتا ہے۔
انہوں نے مزید اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا،یہ سلسلہ شروع سے چلا آرہا ہے جب کفار مکہ، یہودی اور عیسائی پیغمبر اکرم (ص) کے اخلاق عظیم اور ان کی سیرت کا مقابلہ نہیں کر سکے تو انہوں نے ان پر تہمتیں لگانا شروع کیں، بدنام کرنا شروع کیا اور طرح طرح کی باتیں بیان کرنا شروع کیں، یہ اس طرح کے الزامات اس بات کی دلیل ہےکہ مد مقابل نے اپنی ہار پوری طرح سے قبول کر لی ہےاور اس کے بعد اب تہمت لگانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔
ہندوستان میں مرجع عالیقدر آیة اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے وکیل مطلق نے اپنی گفتگو میں کہا،یہی صورت حال اس وقت سعودی عرب کی ہے، سعودی عرب اپنے تمام محازوں پر پوری طرح ناکام ہوچکا ہے، کسی محاذ پے اسے کوئی کامیابی نصیب نہیں ہوئی ہے. یمن میں اور بقیہ جگہوں پر اس کی ناکامی پوری طرح سے نمایاں ہے اور اسے وہ خود یہ محسوس کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا،اس نے اپنی کامیابی کے خاطر اسلام دشمن طاقتوں سے امریکہ اور بقیہ لوگوں سے معاہدہ کیے اور بڑے بڑے فنڈ اور پیسے اسے فراہم کیے. لیکن پھر بھی اس کی قسمت میں جو شکست تھی وہ شکست فتح میں تبدیل نہیں ہوسکی. یہی صورت حال اس نے عراق میں داعش کے تعلق سے کی کہ داعش کے تعلق سے وہابی نظریات کو اور وہابی فکر کو عراق میں پھیلانا چاہتا تھا. مزارات مقدسہ کو منہدم کرنا چاہتا تھا لیکن جب نائب امام آیة العظمیٰ سید علی سیستانی مد ظلہ العالی نے تاریخی فتویٰ دے کر کے داعش کے خلاف اعلان جہاد کیا اور حشد الشعبی وجود میں آیا جس کی بنا پر داعش کووہ شکست نصیب ہوئی جو اب تک کہیں نصیب نہیں ہوئی تھی .پوری دنیا میں جیسی شکست عراق میں داعش کو ملی کہیں نہیں ملی تھی اور اس شکست کا سارا سہرا آیة اللہ سیستانی کے سر ہے کہ انہوں نے داعش کو شکست دی اور ایسی شکست دی کہ اس کو آج تک یاد ہے۔
مدیر جامعة الامام امیر المؤمنین نجفی ہاؤس نے سلسلۂ گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ،اس بناپر اپنی خجالت مٹانے کے لیے اس طرح کی حرکتیں کر رہا ہے جو قابل مذموم ہے اور اخلاقیات اور انسانیت سے گری ہوئی حرکتیں ہیں. اس طرح کی شخصیت پر انگلی اٹھانا خود اپنے آپ کو خراب اور برباد کرنا ہے۔
ظاہر سی بات ہے اس طرح کے الزمات لگانے سے آقا سیستانی کی شخصیت گرے گی نہیں بلکہ اور ان کی محبوبیت عراقیوں میں بڑھتی چلی جائے گی جیسا کہ نظر آرہا ہے کہ لوگ ان کو کس عزت و احترام سے دیکھ رہے ہیں .بہرحال یہ بہت قابل مذمت بلکہ مذمت کا لفظ اس حرکت کے لیے کم نظر آتا ہے اس کے علاوہ بھی اگر کوئی لفظ ہو وہ ان کے لیے مناسب ہے جو ان کے لیے استعمال کیا جائے۔
انہوں نےآخر میں کہا کہ،ہم اس طرح کی حرکتوں کی پوری طرح سے مذمت کرتے ہیں ، لعنت بھیجتے ہیں اور بدترین بد دعا کرتے ہیں کہ خدا جلد از جلد اس منحوس حکومت کو دنیا سے ختم کرے اور سعودی عرب میں ایک ایسی عادلانہ حکومت قائم ہو جو اس حکومت کو نیست و نابود کرے اور جن لوگوں نے اس طرح کی حرکتیں کی ہیں خدا ان کو دنیا و آخرت کے بدترین عذاب مین گرفتار کرے ـ والسلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ