۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید کلب جواد نقوی

حوزہ/مرجعیت کی طاقت اور اس کی عظمت سے دشمن بخوبی واقف ہے اس لئے وہ ان کی شان میں گستاخی کرکے اپنی بھڑاس نکالنے کی کوشش کررہاہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سعودی اخبار’الشرق الاوسط‘ میں مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی مد ظلہ کا اہانت آمیز کارٹون شائع کیے جانے پر مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے اخبار کی اس گستاخی کی سخت مذمت کی اور اس مذموم کوشش کو اشتعال انگیزی اور عالم اسلام میں تفرقہ کی کوشش سے تعبیر کیا۔

مولانا کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہاکہ سعودی اخبار’ الشرق الاوسط‘ کا یہ اہانت آمیز رویہ ناقابل برداشت ہے ۔

مولانا نے کہاکہ اس وقت سعودی عرب بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ اس کی تمام تر سازشیں اور مکروہ منصوبے اسلامی قیادت نے بے کار بنادیے ہیں ۔مرجعیت کی طاقت اور اس کی عظمت سے دشمن بخوبی واقف ہے اس لئے وہ ان کی شان میں گستاخی کرکے اپنی بھڑاس نکالنے کی کوشش کررہاہے ۔مولانا نے کہاکہ مختلف محاذوں پر سعودی اتحاد کو شکست نصیب ہوئی ہے جس کے بعد وہ مسلسل کھسیاہٹ کا شکارہے ۔خاص طورپر داعش کے خاتمے نے اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی کمرتوڑ دی ہے ۔سعودی عرب بخوبی جانتاہے کہ داعش کے خاتمے میں آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کے فتوے نے اہم کردار اداکیاہے ،یہی وجہ ہے کہ وہ ان کی دشمنی میں اندھا ہوگیاہے ۔

مولانانے کہا کہ اخبار’الشرق الاوسط‘ نے اپنے آقائوں’امریکہ و اسرائیل‘ کی خوشنودی کے لئے مرجع عالیقدر کی اہانت کی ہے اس سے ان کی غلامانہ ذہنیت بے نقاب ہوگئی ۔یہ اخبار عالم اسلام میں تفرقہ پردازی اور انتشار و اختلاف کی کوششوں میں ملوث رہاہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔

مولانا نے کہا کہ اس وقت مرجعیت کے دشمن مختلف لبادوں میں ہمارے درمیان موجود ہیں ان کی شناخت اور بائیکاٹ ضروری ہے ۔یہ دشمن کبھی باہر سے حملہ ور ہوتاہے اور کبھی ہمارے درمیان ہی سے ہمارے عقائد پر حملے کرتاہے ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • سید محمد طه رضوی IN 22:33 - 2020/07/06
    0 0
    سعودی اخبار کے ذریعہ آیت اللہ العظمی سیستانی کی اہانت عالم اسلام میں تفرقہ ایجاد کرنے کی ایک مذموم کوشش،مولانا سید محمد صادق رضوی سانکو ۔ کرگل مرجعیت کی طاقت اور اس کی عظمت سے دشمن بخوبی واقف ہے اس لئے وہ ان کی شان میں گستاخی کرکے اپنی بھڑاس نکالنے کی کوشش کررہاہے ۔ سعودی اخبار’الشرق الاوسط‘ میں مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی مد ظلہ کا اہانت آمیز کارٹون شائع کئے جانے پر مرکز تبلیغات امام رضا علیہ السلام سانکو کے چئیرمین حجت الاسلام والمسلمین آقا سید صادق رضوی نے اخبار کی اس گستاخی کی سخت مذمت کی اور اس مذموم کوشش کو اشتعال انگیز ی اور عالم اسلام میں تفرقہ کی کوشش سے تعبیر کیا۔ مولانا رضوی صاحب نے اپنے بیان میں کہاکہ سعودی اخبار’ الشرق الاوسط‘ کا یہ اہانت آمیز رویہ نا قابل برداشت ہے ۔ مولانا نے کہاکہ اس وقت سعودی عرب بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ اس کی تمام تر سازشیں اور مکروہ منصوبے اسلامی قیادت نے بے کار بنادیے ہیں ۔مرجعیت کی طاقت اور اس کی عظمت سے دشمن بخوبی واقف ہے اس لئے وہ ان کی شان میں گستاخی کرکے اپنی بھڑاس نکالنے کی کوشش کررہاہے ۔مولانا نے کہاکہ مختلف محاذوں پر سعودی اتحاد کو شکست نصیب ہوئی ہے جس کے بعد وہ مسلسل کھسیاہٹ کا شکارہے ۔خاص طورپر داعش کے خاتمے نے اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی کمرتوڑ دی ہے ۔سعودی عرب بخوبی جانتاہے کہ داعش کے خاتمے میں آیت اللہ سیستانی مد ظلہ کے فتوے نے اہم کردار اداکیاہے ،یہی وجہ ہے کہ وہ ان کی دشمنی میں اندھا ہوگیاہے ۔ مولانانے کہا کہ اخبار’الشرق الاوسط‘ نے اپنے آقائوں’امریکہ و اسرائیل‘ کی خوشنودی کے لئے مرجع عالیقدر کی اہانت کی ہے اس سے ان کی غلامانہ ذہنیت بے نقاب ہوگئی ۔یہ اخبار عالم اسلام میں تفرقہ پردازی اور انتشار و اختلاف کی کوششوں میں ملوث رہاہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ مولانا نے کہا کہ اس وقت مرجعیت کے دشمن مختلف لبادوں میں ہمارے درمیان موجود ہیں ان کی شناخت اور بائیکاٹ ضروری ہے ۔یہ دشمن کبھی باہر سے حملہ ور ہوتاہے اور کبھی ہمارے درمیان ہی سے ہمارے عقائد پر حملے کرتاہے ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
  • مسرت فاطمہ جعفری IN 08:20 - 2020/07/08
    0 0
    اسلام دشمن عناصر روز ازل سے علماء اور معراج اکرام کی توہین و تذلیل کرتے آ رہے ہیں، یہ وہی بدو نسل ہے کہ جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہانت و تذلیل میں کوی کٹر نہیں چھوڑی۔ نعوذباللہ آپ کو فحش و دشنام تک دیتے تھے۔ لہذا ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے کچھ بھی کہنے یا کرنے سے عالی مقام آیت اللہ سیستانی قبلہ کی کوی توہین نہیں، یہ صرف شیعان حیدر کرار کا رد عمل اور ان کی غیرت کا امتحان لے رہے ہیں، یہ بھول گئے ہیں کہ سلمان رشدی لعنتی آج بھی رو پوش ہے۔ ایرانی اور شیعہ قوم اس کے خون سے ہاتھ رنگنے کو تیار ہیں۔ جس نے بھی توہینِ مرجعیت کی ہے اور اس فعل میں جس کی بھی شمولیت ہے اس کارٹونسٹ اور ایڈیٹر دونوں باخبر رہیں۔ اور سعودی حکومت ان کو خود سزا دے یا پھر ایران کے حوالے کر دیے۔