۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/در اصل صہیونی یہود اور اُن کی ناجائز اولاد آل سعود ہر محاذ پر شکست کے بعد بالخصوص عراق میں اپنے مہرے داعش کی پسپائی کی بعد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی اخبار’الشرق الاوسط‘ میں مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی مد ظلہ کا اہانت آمیز کارٹون شائع کئے جانے پر صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن ہندوستان  حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے اخبار کی اس گستاخی کی سخت مذمت کی اور کہا کہ مرجعیت ہمارے لئے خط سرخ ہے اس سے عبور کرنے کا حق کسی کو  نہیں ہے۔ 

انہون نے کہا کہ اجتہاد اور مرجعیت،مکتب تشیع کا امتیاز ہے اور اسی وجہ سے تمام اسلامی مذاہب و مسالک کے درمیان شیعہ مذہب کے پیروکار پورے عالم میں نمایاں اور غالب ہیں اور ہر دور کی مانند اس دور کے فراعنۂ وقت سے دست و پنجہ نرم کر رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ قوم کے اندر موجود اس جرأت و ہمت اور شجاعت و شہامت کا سبب اس قوم کے مراجع عظام کی رہنمائی اور رہبری ہے۔ 

مولانا علی حیدر فرشتہ نے کہا،یہی بات ہے جو اہل باطل کی نگاہوں میں ہمیشہ سے ایک خار کی مانند چبھتی اور کھٹکتی ہے اور اپنی اسی خلشِ کو مٹانے کے لئے وہ کسی بھی بات کا معقول جواب دینے کے بجائے توہین کا سہارا لیتے ہیں جو کہ جاہلوں کا شیوہ ہے۔ 

چنانچہ حال ہی میں "الشرق الاوسط " نامی ایک سعودی اخبار نے اولاد رسول (ص) اور نسل سادات میں سے ایک سیِّد و جیِّد فقیہ دوراں حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی دامت برکاتہ کا توہین آمیز کارٹون بناکر یہ ثابت کر دیا کہ ایسے لوگوں کا تعلق اُنہیں صہیونی یہودیوں سے ہے جنہوں نے معتدد بار رسول اسلام (ص)  کا کیریکیچر بنانے کی جسارت کرکے ایسی بیہودہ و نازیبا حرکت انجام دی ہے۔ 

ہندوستان کے برجستہ عالم دین نے کہا کہ در اصل صہیونی یہود اور اُن کی ناجائز اولاد آل سعود ہر محاذ پر شکست کے بعد بالخصوص عراق میں اپنے مہرے داعش کی پسپائی کی بعد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، اُن کے ذہنوں پر ایک قسم کی ہذیانی کیفیت طاری ہے اور مالیخولیا جیسے صعب العلاج مرض میں مبتلا ہیں، لہٰذا اپنے خیال خام میں اس واضح شکست کا انتقام، مرجعیت کی دیوار آہنیں پر اپنا سر پٹک کر لینا چاہتے ہیں حالانکہ اس عمل کا نتیجہ خود اُن کی مزید آبرو ریزی اور ذلت کے سِوا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ ہماری مرجعیت اس شجرہ طیبہ کی سر سبز و شاداب شاخ ہے جس کی جڑیں ثابت ہیں اور شاخیں آسمان میں پھیلی ہوئی ہیں۔ 
 مرجعیت عظمیٰ دور غیبت کبریٰ کا وہ چراغ ہدایت ہے کہ امام زمانہ (عج) کی نظر عنایت، فانوس بن کر اس کی حفاظت کر رہی ہے۔ اس لئے دشمنان مرجعیت کو یہ جان لینا چاہیے کہ: 
"پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جاۓ گا"

ہم آخر کلام میں "الشرق الاوسط" نامی اخبار کی اس نازیبا و رکیک حرکت پر سخت الفاظ میں اس کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے مدیر کو ہوشیار کرتے ہیں کہ آئندہ اس قسم کی جسارت پر سخت ترین مواخذہ کیا جائے گا۔ جیسا کہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ مذکورہ اخبار میں اس کارٹون کے نشر ہوتے ہی دنیا بھر سے رد عمل ظاہر ہوا اور عاشقان مرجعیت و عقیدت مندان روح و جانِ مرجعیت عراق حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید سیستانی حفظہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے اس کارٹون کے فوری طور پر ہٹائے جانے کے مطالبہ کے بعد، اس اخبار نے وہ کارٹون اپنے برقی اخبار کے صفحہ سے محو کر دیا لیکن اب بھی واضح الفاظ میں دنیا بھر کے اُن لاکھوں افراد سے معافی نہیں مانگی ہے جن کے قلوب کو اپنے اس ناشائستہ عمل سے مجروح کیا ہے لہٰذا مجمع علماء و خطباء، حیدرآباد، دکن اخبار کے ایڈیٹر سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ اس پست حرکت کی اعلانیہ طور پر معافی مانگتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائے کہ متسقبل میں ایسی کوئی حرکت قطعاً انجام نہیں دےگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .