۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید روح ظفر

حوزہ/لوگوں سے محبت کرنا اور مہربانی سے پیش آنا انسان کو لوگوں کے درمیان محبوب بناتا ہے۔ اور دوسرے لوگ بھی اس سے محبت و مہربانی کا برطاو رکھتے ہیں اور یہ اسلامی سماج کی تشکیل میں مہم کردار ادا کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے شہر ممبئی میں مقیم و خوجہ جامع مسجد کے امام و الجماعت حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید روح ظفر رضوی نے کہا کہ جس طرح اچھا اخلاق، محبت اور مہربانی کو بڑھاتا ہے اور رزق کی وسعت کا باعث بنتا ہے اسی طرح کسی کا دل توڑنا اور برا اخلاق روزی کو کم کر دیتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا کہ لوگوں سے محبت کرنا اور مہربانی سے پیش آنا انسان کو لوگوں کے درمیان محبوب بناتا ہے۔ اور دوسرے لوگ بھی اس سے محبت و مہربانی کا برطاو رکھتے ہیں اور یہ اسلامی سماج کی تشکیل میں مہم کردار ادا کرتا ہے۔

مولانا نے کہا کہ انسان کی خوش اخلاقی و محبت و مہربانی کی وجہ سے انسان کی زندگی میں رزق و روزی میں خوب برکتیں ہوتی ہیں۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا کہ اسی طرح کسی کا دل توڑنا، نفرت کا بازار گرم رکھنا اور برا اخلاق رکھنا ﷲ کی ناراضگی کا سبب ہوتا ہے جس کی وجہ سے انسان کی زندگی سے برکتیں کم ہو جاتیں ہیں یہاں تک کہ زندگی سے رزق و روزی میں کمی ہونے لگتی ہے انسان تنگ دستی میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

سید روج ظفر رضوی نے غررالحکم سے امام علی علیہ السلام کی ایک قول کو نقل کرتے ہوئے بیان کیا کہ مولا علی علیہ السلام کی گواہی کے مطابق جو انسان اپنی زبان سے کسی کا دل توڑتا (دکھاتا) ہے اسکی روزی تنگ ہو جاتی ہے۔

انہوں نے اصول کافی سے محبت و مہربانی سے ہیش نہ آنے میں ہونے والے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک روایت سے استناد کیا اور بیان کیا کہ ایک دوسری روایت میں ہے دوسروں کے ساتھ برا اخلاق رکھنے سے، برکتیں ختم ہو جاتیں ہیں اور انسان کو اسکے حال پر چھوڑ دیا جاتا ہے، اور ﷲ کے  لطف و مہربانی سے محروم ہو کر، زندگی میں مشکلات میں گھر جاتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .