حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سپریم کورٹ نے جس طرح جین مذہب کے ماننے والوں کو انکے دس روزہ ‘ پریوشن تہوار ‘ کے پیش نظر جین مندروں میں عقیدت مندوں کو داخلے کی اجازت دے دی ہے، اسی کی روشنی میں مسلمانوں کے لیے بھی 7 تا 9 محرالحرام کو مساجد کھلے رکھنے کی اجازت دیئے جانے کا مطالبہ مہارشٹرا کے سابق وزیر و ریاستی کانگریس کے نائب صدر محمد عارف نسیم خان نے آج یہاں کیا۔مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے کیے گئے اپنے مطالبہ میں انھوں نے واضح کیا کہ، یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔ اور شریعت مطہرہ نے اس ماہ کو حرمت و احترام والا مہینہ کہا ہے.
اس لئے جہاں مسلمانانِ عالم اس مبارک مہینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے فرمودات کے مطابق روزہ و صدقات اور خصوصی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں، تو وہیں اہل تشیع شیعہ حضرات اس ماہ میں مجالس عزا اور محافل ماتم کا اہتمام کرتے ہیں۔محمد عارف نسیم خان نے کہا کہ اسی کے پیش نظر 7 تا 9 محرم الحرام کو کی جانے والی عبادات اور دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے، جین مذہب کے ماننے والوں کو دی گئی اجازت کی طرح، ان تین دنوں میں مساجد کو کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے۔اس موقع پر انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ، سپریم کورٹ نے اس ضمن میں جو ہدایات دی ہیں کہ، مرکزی حکومت کے ذریعہ مذہبی مقامات کو کھولے جانے کے تعلق سے جاری معیاری آپریٹنگ طریقہ کار(ایس او پی)کے تحت عمل کیا جانا چاہیے، تو مسلمان بھی ان ہدایات پر عمل کریں گے۔ اور کورونا وائرس کووڈ-19 وبا کی صورت حال کے پیش نظر حکومت مہاراشٹر کی جانب سے جاری دیگر احتیاطی تدابیر اور محفوظ جسمانی فاصلے کا خاص خیال رکھا جائے گا۔
اس لیے احتیاطی تدابیر کو برقرار رکھتے ہوئے مذہبی رسومات و عبادات کی اجتماعی ادیئگی کے لیے مساجد کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔واضح رہے کہ آل اندیا سنی جمعیتہ العلماء ، رضا اکیڈمی، تحریک دورود و سلام، آل انڈیا مساجد کونسل، انجمن برکات رضا، سنی تبلیغی جماعت وغیرہ تنظیموں اور جماعتوں نے بھی حکومت مہاراشڑا سے مظالبہ کیا ہے کہ 8 تا 10 محرم الحرام کو مساجد کھلی رکھنے اور نماز جمعہ ادا کرنےکی اجازت دی جائے، حکومت کی جانب سےجو بھی رہنما ہدایات اور احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں ان پر عمل کیا جائے گا۔