۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
سید ابوالقاسم رضوی

حوزہ/پنجاب حکومت نے علیہ السلام صرف انبیاء کے لئے مخصوص کر دیا ہے اور اہل بیت علیہم السلام کے ناموں کے آگے اب علیہ السلام کے بجائے رضی اللہ تعالی عنہ لکھنے کا بل ہاس کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان میں پنجاب حکومت نے علیہ السلام صرف انبیاء کے لئے مخصوص کر دیا ہے اور اہل بیت علیہم السلام کے ناموں کے آگے اب علیہ السلام کے بجائے رضی اللہ تعالی عنہ لکھنے کا بل ہاس کیا ہے۔ جو غیر قانونی و غیر شرعی و غیر منطقی ہے بلکہ اس بل کے پاس کرنے والے اراکین اسمبلی، توہین رسالت کے مرتکب ہیں لہذا ملک میں موجود قانون کے تحت انکے خلاف کاروائی کی جائے۔ 

اس بات کا اظہار آسٹریلیا برجستہ عالم دین و شہر میلبورن کے امام جمعہ و الجماعت حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے کیا۔

مولانا موصوف نے کہا کہ ‎انتہائی نا عاقبت اندیشانہ قانون بنایا گیا ہے جو ضیاء لحق جیسا آمر نہیں کر سکا آج اس جمہوری حکومت نے بنام جمہوریت ظلم کی انتہا کر دی ہے ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

اور پاکستان کی وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پنجاب کی حکومت نے جو بل پاس کیا ہے اسے فوری طور پر منسوخ کرے اور نہ صرف پنجاب اسمبلی اس غلطی کی اصلاح کرے بلکہ فوری طور پر حکومت پنجاب معافی مانگے اس بل سے مسلمانوں کی اکثریت میں نا راضگی پائی جاتی ہے کیونکہ مسلمان اپنے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور انکے اہل بیت سے عشق رکھتا ہے اور انکی مودت خدا نے اجر رسالت قرار دی ہے۔ 

ذٰلِكَ الَّذِىۡ يُبَشِّرُ اللّٰهُ عِبَادَهُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوۡا الصّٰلِحٰتِ‌ؕ قُل لَّاۤ اَسۡـٔـَلُكُمۡ عَلَيۡهِ اَجۡرًا اِلَّا الۡمَوَدَّةَ فِىۡ الۡقُرۡبٰى‌ؕ وَمَنۡ يَّقۡتَرِفۡ حَسَنَةً نَّزِدۡ لَهٗ فِيۡهَا حُسۡنًا‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوۡرٌ شَكُوۡرٌ‏ ﴿۲۳﴾ سورہ شوری 

یہی وہ (انعام ہے) جس کی خدا اپنے ان بندوں کو جو ایمان لاتے اور عمل نیک کرتے ہیں بشارت دیتا ہے۔ کہہ دو کہ میں اس کا تم سے صلہ نہیں مانگتا مگر (تم کو) قرابت کی محبت (تو چاہیئے) اور جو کوئی نیکی کرے گا ہم اس کے لئے اس میں ثواب بڑھائیں گے۔ بےشک خدا بخشنے والا قدردان ہے  ﴿۲۳﴾

امام شافعی نے ان الفاظ میں اہل بیت ع کو خراج عقیدت پیش کیا ہے؛
یا آل بیت رسول الله حبکم
فرض من الله فی القرآن انزله
یکفیکم من عظیم الفخر انکم
من لم یصل علیکم لا صلاة له

اسکا مطلب ہے اب پنجاب کی حدود میں نماز میں اہل بیت رسالت پر درود پڑھنا جرم ہو جائے گا۔ 

اِنَّ اللّٰهَ وَمَلٰٓٮِٕكَتَهٗ يُصَلُّوۡنَ عَلَى النَّبِىِّؕ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَيۡهِ وَسَلِّمُوۡا تَسۡلِيۡمًا‏ ﴿۵۶﴾ احزاب 

خدا اور اس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہیں۔ مومنو تم بھی ان پر دُرود اور سلام بھیجا کرو  ﴿۵۶﴾

میلبورن کے امام جمعہ نے کہا کہ آیت تطھیر میں اہل بیت ع کی عصمت و طہارت کا اعلان کیا گیا ہے اور اس آیت کے نازل ہونے کے بعد ابو سعید خدری کی روایت کے مطابق رسول ص نماز فجر کے وقت آٹھ یا نو مہینے تک جناب فاطمہ کے گھر کے باہر کھڑے ہو کر اس طرح سلام کرتے تھے۔ 
(شواہد التنزیلُ جلد ۲ صفحہ ۳۱) 
الصلوة يا اهل البيت انما يريد الله ليذهب عنكم الرجس اهل البيت و يطهركم تطهيرا. 
يعني جن پر اللہ نے اور اللہ کے نبی نے سلامُ بھیجا ہو اور علیہ السلام کہا ہو اب انہیں علیہ السلام نہیں کہہ سکتے گویا یہ قانون قرآن اور سنت کے خلاف ہے اسے فورا منسوخ کیا جائے۔ 

‎ایسے دستور کو صبح بے نور کو 
‎میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .