۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید آفاق عالم زیدی

حوزه/ قوت و طاقت کے ذریعہ اپنی بات منوانا اور ہے، لیکن کردار کے ذریعہ اپنی بات منوانا اہلبیت ؑ کا کردار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی| قوت و طاقت کے ذریعہ اپنی بات منوانا اور ہے، لیکن کردار کے ذریعہ اپنی بات منوانا اہلبیت ؑ کا کردار ہے۔
مباہلہ ایک تاریخی اعتقادی اور قرآنی حقیقت ہے،جس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ،اور اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ رسول اسلام ؐ "انفسنا"کی جگہ امیر کائنات  علی ابن ابی طالبؑ کو لیکر آئے ،اور "ابنائنا"کی جگہ حسنین ؑکریمین کو لیکر آئے،اور 'نسائنا'کی جگہ صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا  سلام اللہ علیھا کو لیکر آئے،ناجانے کتنے لوگ رات بھر شبیداریاں کرتے رہے،مگر رسولخدا ؐنے کسی کو نہیں لیا بلکہ معصوموں کا کارواں لیکر چلے گئے۔
اور امیر المومنینؑ  کی فضلیت کے باب میں ایک انوکھا باب یہ ہے کہ انفسنا سے مرا د امیر المومنینؑ ہیں رسول اسلام ؐ نہیں، اگر پیغمبر اسلامؐ ہوتے تو ندع نہ ہوتا ،ندع اس بات کی علامت ہے کہ انفسنا امیر المومنین ؑ ہیں اس لیئے کہ خود کو دعوت نہیں دی جاتی ہے دعوت دوسروں کو دی جاتی ہے۔
اور تاریخ کا یہی ایک میدان ہے کہ جس میں پنجتن ایک ساتھ گئے اور ظفریاب ہوکر لوٹے۔
ایک میدان اور بھی ہے میدان مباہلہ کی طرح جس میں گھر کے افراد ساتھ گئے ،جیسے میدان مباہلہ میں رسول اسلام اپنے گھر کے لوگوں کو لیکر گئے اور باطل کے گلے میں جھوٹ کا طوق ڈال آئے،اسی طرح امام حسین ؑ نے میدان کربلا میں اپنے گھر والوں کے ساتھ آکر ظالم اور ظلم کو ہمیشہ کیلئے رسوا کردیا ،اس کا مطلب یہ ہے کہ جب دین پر وقت پڑے تو اولاد کو اور  خاندان کو بھی خطرے میں ڈالا جاسکتا ہے،اور اہل بیت ؑ کے چاہنے والے اسلام کی بقا کیلئے آج بھی قربانیاں پیش کررہے ہیں۔
لہذا بزرگوں اور قوم کے پڑھے لکھے افراد کی ذمہ داری ہے کہ واقعہ مباہلہ سے بچوں کو آشنا کرائیں  اور اس دن اعمال کریں ،اور عید منائیں تو بچوں کو بتائیں کہ آپ کیوں عید منارہے ہیں ،کیوں کہ یہ دن عام دنوں کی طرح نہ گزرے بلکہ اس دن سے عبرت حاصل کی جائے اور یہ دن ہمیں ایک بہت بڑا پیغام دیتا ہے ،کہ جھوٹوں کا ساتھ نہیں دینا ہے بلکہ سچوں کا ساتھ دینا ہے باطل کا ساتھ نہیں دینا ہے بلکہ حق کا ساتھ دینا ہے۔
آخر میں:ہم تمام مومنین و علماء کرام خصوصا اپنے وقت کے امام عج کی خدمت میں اس عظیم دن کی مبارکباد پیش کرتے ہیں،
اور دعا گو ہیں کہ میرے اللہ جہاں جہاں بھی شیعیان حیدر کرار ہیں ان کی جان مال عزت آبرو کی حفاظت فرما۔

تحریر: مولانا سید آفاق عالم زیدی سرسوی جنرل سکریٹری پیام آفاق فاؤنڈیشن سرسی سادات

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .