۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آئی ایس او کی ملک بھر میں حمایت فلسطین ریلیاں

حوزہ/ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے نمازِ جمعہ کے اجتماعات کے بعد ملک بھر میں یومِ حمایت فلسطین و نامنظور اسرائیل مناتے ہوئے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں خواتین ، بچوں جوان اور بزرگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے نمازِ جمعہ کے اجتماعات کے بعد کراچی،اسلام آباد،لاہور ،ملتان،سکردو ،فیصل آباد،جھنگ،کوئٹہ ،حیدر آباد،شکار پور ،اور پشاور سمیت ملک کے دیگر اہم مقامات پر یومِ حمایت فلسطین و نامنظور اسرائیل مناتے ہوئے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں خواتین ، بچوں جوان اور بزرگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

ریلیوں سے آئی ایس او  پاکستان کے رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو ای اے کی جانب سے صیہونی ناجائز ریاست اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری فلسطینی مسلمانوں کی امنگوں کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، جو بھی مسلم ملک فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و ستم کرنے پر حوصلہ افزائی کرے گا وہ مسلمانوں کا خائن اور غدار تصور کیا جائے گاکیونکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری صرف فلسطینیوں کے نقصان میں نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرکے گویا بیت المقدس کی آزادی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے اور ان لاکھوں فلسطینی مجاہدین کے خون کو فراموش کر دیا جنہوں نے قبلہ اول کی آزادی کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے در حقیقت  یہ عربوں کیلئے ہی نہیں عالم ا سلام کیلئے تباہی کا معاہدہ ہے، جس سے امت کے اندر تفریق و تقسیم گہری ہو جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی اور نیتن یاہو دونوں ایک ہی جیسے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ لہذا اگر ہمیں کشمیر کی جدوجہد آزادی جاری رکھنی ہے تو پھر فلسطین کی جدوجہد آزادی بھی جاری رکھنا ہوگی اور اس کی حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل نامنظور پالیسی کو جاری رکھنا ہوگامقررین نے یو اے ای اور دیگر مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونیت کے آلہ کار مت بنیں۔

پاکستان کی جانب سے فلسطین کے حوالے سے واضح پالیسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پہ او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اورمتحدہ عرب امارات کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا جائے ۔
۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .