حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کشمیر میں سماجی کارکن کرار ہاشمی نے کہا کہ محرم ایک عالمی پیغام ہے اور زمین پرکوئی طاقت کسی بھی طرح سے اسے روک نہیں سکتی ہے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ہیلتھ پروٹوکول پر عمل کریں اور شہادت امام حسین علیہ السلام کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔ صحت کے عہدیداروں کو اس طرح سے منصوبہ بندی کرنا چاہئے کہ سوگ کی تقریب اور لوگوں کی صحت دونوں محفوظ رہے۔ ہر ایک کی صحت کو برقرار رکھنے کےلے صحت کے نکات کی تعمیل میں ماتمی تقاریب کا انعقاد ضروری ہے۔ سوگواروں محرم کا انعقاد کریں لیکن خود ضابطوں کے ساتھ۔
سید کرار ہاشمی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ صرف ماتحت اجتماعات کچھ خاص اصولوں پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں ، جن میں کم وقت ، معاشرتی فاصلاتی پروٹوکول کا احترام اور ماسک کا استعمال شامل ہے ، جبکہ بند جگہوں پر بھی وائرس پھیل سکتا ہے۔ لہذا ہر ایک کو ہر معاملے میں محتاط ، متحرک اور ذہین رہنے کی ضرورت ہے۔ اوقاف اور رابطہ کمیٹیوں کو لازمی طور پر یہ یقینی بنانا ہے کہ 10 سال سے کم عمر کے بچوں اور 60 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں کو مشاورتی اور احتیاطی نظریات کے پیش نظر مجلس میں شرکت کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔
سید کرار نے مزید کہا کہ یہ اسلام منطق کا مذہب ہے ، ہر چیز کو منطقی طریقوں سے سنبھالنے کی بہتر کوشش کریں اور ہر شخص جانتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے کورونا وائرس کے پھیلنے کو ایک مہلک وبا قرار دیا گیا ہے ، لہذا یہ ذمہ دار ہے ہم پر ، مذہبی اور فکری طور پر ، اپنے آپ کو ممکنہ نقصان سے بچنے اور دوسروں کی دیکھ بھال کرنے اور صحت کے ہدایات پر عمل کرنے کے جو خط اور روح کے علاوہ اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکتا ہے۔
آخر میں کہا کہ مومنین کو ڈسٹنسنگ کا خیال رکھنا چاہئے، ماسک پہننا ، کسی چیز کو چھونے کے بعد جگہ اور ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کرنا اور حسینی ماتمی رسومات اور دیگر مذہبی اجتماعات میں شریک ہونے پر ہجوم سے اجتناب کرنا چاہیئے اور اگر مومنوں ان معاملات پر قابو رکھنے اور ان کی رعایت نہیں کر سکتے ہیں تو ہتر ہے کہ گھر والوں کے ساتھ گھر رہیں اور انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائین مجلس سنیں۔