۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
میانمار نسل کشی

حوزہ/ میانمار سے فرار ہونے والے دو فوجیوں نے 2017 میں میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا اعتراف کر لیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی عربی 21 نیوز کی رپورٹ کے مطابق اگست کے مہینے میں میانمار سے فرار کرنے والے ان دو فوجیوں میون وین تون اور ژائو نینگ تون نے  اپنے ویڈیو بیان میں اعتراف کیا کہ انہوں نے اور دیگر فوجیوں نے اپنے آفیسروں کے کہنے پر روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا، اجتماعی قبریں بنائیں، روہنگیا خواتین کی عصمت دری کی اور گاؤں کے گاؤں اُجاڑ ڈالے۔

ان فوجیوں نے بتایا کہ انہوں نے 30 روہنگیا مسلمانوں کے اجتماعی قتل عام میں حصہ لیا اور بعد میں انہیں ایک سیل ٹاور اور فوجی بیس کے قریب اجتماعی قبر میں دفنا دیا۔

اگست کے مہینے میں میانمار سے فرار کرنے والے ان دو فوجیوں کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کی تحقیقات میں عالمی عدالت انصاف میں پیش کرنے کیلئے پیر کے روز ہالینڈ کے شہر لاھہ منتقل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اگست 2017 میں میانمار فوج نے حکمراں پارٹی کی جلاد صفت رہنما آنگ سان سوچی کی ایما پر سیکڑوں بچوں سمیت چھ ہزار سے زائد روہنگیا مسلمانوں کا نہایت بہیمانہ انداز میں قتل عام کیا، جس کے بعد 10 لاکھ سے زائد روہنگیا بنگلہ دیش میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .