حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میانمار کے مظلوم روہنگیا مسلمان گزشتہ ایک دہائی سے سخت حکومتی جبر و تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق، ۲۰۱۴ء سے اب تک ۷ لاکھ ۴۰ ہزار سے زائد مسلمان اپنے گاؤں جلائے جانے کے بعد بنگلہ دیش ہجرت پر مجبور ہوئے۔
روہنگیا زبان ہندو آریائی لسانی خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ اس کی تحریری شکل ختم ہو گئی تھی۔ تاہم ۲۰۱۸ء میں ممتاز محقق محمد حنیف نے اس زبان کے لیے ایک نیا رسم الخط — خطِ حنیفی — ایجاد کیا، جو بعد میں عالمی لسانی اداروں میں ایک بین الاقوامی زبان کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا۔
روہنگیا زبان میں قرآنِ کریم کے ترجمے کا منصوبہ سب سے پہلے اُن افراد کے لیے شروع کیا گیا جو پڑھنا نہیں جانتے، لہٰذا ابتدائی مرحلے میں آڈیو و ویڈیو ترجمہ تیار کیا گیا۔ بعد ازاں، اس کا تحریری نسخہ بھی "خطِ حنیفی" میں تیار کیا گیا جس میں قرآن کے ابتدائی پانچ سورے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اس منصوبے کے تحت دو ہزار نسخے شائع کیے جا رہے ہیں جنہیں سعودی عرب، ملائیشیا اور بنگلہ دیش میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ روہنگیا مسلمانوں تک قرآن کا پیغام ان کی اپنی زبان میں پہنچ سکے۔









آپ کا تبصرہ