۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/ تمام انسانیت پسند واقعی آزادیٔ فکر رکھنے والے اپنے انصاف ور ہم وطنوں سے،اپنی پوری قوم سے خاص کر مدرسین و ائمۂ جماعات مکاتب اور منتظمین و ممبران و خیرخواہان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس نجس اقدام کے خلاف ہر موثر قدم قانون کے دائرے میں اٹھائیں اور انٹرنیشنل ادارہ تک خاص کر اقوام متحدہ تک اپنی آواز پہنچائیں۔ 

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فرانسیسی جریدے میں پیغمبر اسلام (ص) کی ایک بار پھر توہین کے خلاف مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب لکھنؤ نے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ اپنی باطل اور دنیا پرست خواہشات کے اسیر اور غیرانسانی رسم و رواج کے قیدی ہیں۔

بیانیہ کا مکمل متن اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

ورفعنا لک ذکرک

صلی اللہ علیک یا رسول اللہ 

تاریخ گواہ ہے کہ عرب سمیت پوری دنیا دور جاہلیت کی تاریکی میں زندگی بسر کر رہی تھی، ظلم و ستم، قتل و غارت گری، چوری ڈکیٹی عام تھی، رنگ و نسل کے تعصب کا بول بالا تھا، ایک انسان دوسرے انسان کو بطور غلام خرید اور بیچ رہا تھا، عورت کا وجود باعث ننگ و عار تھا اور ہر عورت اپنے انسانی حقوق سے محروم تھی۔

کمزور اور کمزور ہو رہے تھے المختصر پوری دنیا میں انسانی اقدار پامال ہو رہے تھے۔ ہمارے نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ نے پہلے چالیس برس تک اپنی صداقت و امانتداری کے نور سے اس تاریکی کے دامن کو چاک کیا اور چالیس برس تک اپنے کردار سے خاموش تبلیغ کے بعد حکم خدا سے دین اسلام یعنی اس دین کی عام دعوت دی جس میں ظلم و ستم، قتل و غارت گری کا خاتمہ اور انسانی اقدار کی سر بلندی ہے۔ جیسا کہ آج بھی بلا تفریق مذہب و ملت اور بلا تفریق رنگ و نسل ہر منصف مزاج آپ کے کردار، اخلاق اور تعلیمات کا قصیدہ پڑھتا ہے۔ نیز سب کا اقرار ہے کہ آپ نے عدل و مساوات کی تعلیم دی اور نظام عدل قائم کر کے عدل و مساوات کا  عملی نمونہ پیش فرمایا۔

لیکن ان سب کے باوجود آغاز تبلیغ سے آج تک دنیا پرست شیطانی کارندے حضور ﷺ کی کردار کشی پر لگے رہے جسکی تازہ مثال فرانس میں انسانیت کے اس عظیم محسن اور مصلح کی شان میں توہین آمیز کارٹون بنا کر گستاخی ہے۔ کیا واقعا یہ آزادی بیان ہے؟ یہ کیسی آزادی ہے کہ جس نے انسانیت کو ہر طرح کے تعصب سے آزاد ی کا درس دیا آج اسی کی توہین کی جا رہی ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی باطل اور دنیا پرست خواہشات کے اسیر اور غیرانسانی رسم و رواج کے قیدی ہیں۔

ان نادانوں اور ناعاقبت اندیشوں کو شائد یہ بھی نہیں پتہ کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ پر جو مقدس کتاب قرآن کریم نازل ہوئی جسمیں انسانیت کی سعادت اور فلاح و بہبودی کا مکمل ضابطہ ہے اس میں صاف لکھا ہے کہ کسی کے مقدسات کی توہین نہ کرو۔

فرانس کے جریدے کی یہ گستاخانہ حرکت قابل مذمت ہے اور اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور تمام انسانیت پسند واقعی آزادیٔ فکر رکھنے والے اپنے انصاف ور ہم وطنوں سے،اپنی پوری قوم سے خاص کر مدرسین و ائمۂ جماعات مکاتب اور منتظمین و ممبران و خیرخواہان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس نجس اقدام کے خلاف ہر موثر قدم قانون کے دائرے میں اٹھائیں اور انٹرنیشنل ادارہ تک خاص کر اقوام متحدہ تک اپنی آواز پہنچائیں۔ نیز اپنی حکومت اور بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلہ میں ضروری اقدام کریں تا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں کو تسکین اور ان کے زخم کا مرہم بن سکے اور ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین کا سلسلہ نہ جاری ہو جائے۔ 

والسلام

سید صفی حیدر زیدی

سکریٹری تنظیم المکاتب 

لکھنؤ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .