حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لیہہ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کے نام پر جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریز کے لوگوں کا سیاسی استحصال کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت جو پیسہ یہاں بھیجتی تھی وہ کچھ سیاست دانوں کے ذاتی خزانوں میں جمع ہوجاتا تھا۔مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار لداخ یونین ٹریٹری کے اپنے دو روزہ دورہ کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'کئی دہائیوں سے دفعہ 370 کے نام پر جموں و کشمیر اور لیہہ لداخ کے لوگوں کا سیاسی استحصال کیا جارہا تھا اور سب سے اہم بات یہ کہ جو مرکزی حکومت یہاں پیسہ بھیج رہی تھی وہ کچھ سیاست دانوں کی تجوریوں کی زینت بن جاتا تھا'۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہماری کوشش یہ ہے کہ مرکزی حکومت کا پیسہ سیدھے عوام تک پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ لیہہ ہوائی اڈے پر کورونا سے متعلق تمام حفاظتی اقدام کو عملی شکل دی گئی ہے اور یاتری یہاں آسکتے ہیں اور یہاں کے سیاحتی مقامات سے بھی محظوظ ہو سکتے ہیں۔
مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی وزارت برائے امور داخلہ نے جموں و کشمیر اور لیہہ کرگل کی بڑے پیمانے پر تعمیر و ترقی کے لئے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے اور آنے والے دنوں میں اسکول، کالج آئی ٹی آئی، ہاسٹل، پالی ٹکنیک، ہنر مراکز وغیرہ کی تعمیر پر کام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لیہہ و کرگل کے لئے علاحدہ حج کمیٹی اور وقف بورڈ کی تشکیل پر کام شروع کیا گیا ہے۔ اقلیتی وزیر نے دورے کے دوران لیہہ میں امامیہ ماڈل ہائی اسکول کی بھی سنگ بنیاد ڈالی۔ انہوں نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران کئی سماجی و عوامی وفود سے بھی ملاقات کی۔