۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حکمت ایجوکیشنل سوسائیٹی

حوزہ/ "حکمت ایجوکیشنل سوسائیٹی" حیدرآباد دکن نے ماہ محرم کی اسی مناسبت سے عزاداران مظلوم کربلا کی خدمت کیلئے ایک تحسین آمیز علمی اقدام کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس عزائے سید الشہداء علیہ السلام ماہ محرم کی آمد آمد ہے اور مومنین کے اذہان سید الشہداء علیہ السلام اور شہدائے کربلا علیہم السلام کی جانب متوجہ ہوگئے ہیں ۔علماء ،خطباء و ذاکرین ،مرثیہ خوان اور نوحہ خوان و ماتم داران سبھی سیدہ کونین مادر حسین سلام اللہ علیہا اور امام زمانہ علیہ السلام کو پرسہ دینےکیلئے بے چین ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق "حکمت ایجوکیشنل سوسائیٹی" حیدرآباد دکن نے ماہ محرم کی اسی مناسبت سے عزاداران مظلوم کربلا کی خدمت کیلئے ایک تحسین آمیز علمی اقدام کیا ہے۔چنانچہ پی ڈی اف فارمٹ پر "کربلائیات"نامی ڈی وی ڈی کا اجراء کیا،جس میں درج ذیل عناوین پر بے شمار کتابیں موجود ہیں "سیرت و فضائل امام حسین،واقعہ کربلا اسباب  مقاصد و نتائج، مصائب و مقاتل، حالات شہدائے کربلا، خواتین کربلا،قیام مختار،امام حسین ع ، امام سجاد ع اور حضرت زینب س کے اقوال و خطبات، کتب مجالس، رثائی ادب، مختلف انجمنوں کی نوحوں کی بیاضیں،اعمال عاشورا و اربعین، زیارات و شروح زیارات،اثبات عزاداری، آداب عزاداری، اصلاح عزاداری،تاریخ عزاداری وغیرہ۔

اطلاعات کے مطابق، حکمت ایجوکیشنل سوسائٹی کے بانی و صدر حجۃ الاسلام مولانا میر باقر علی عابدی اور ترجمان سوسائٹی و مدیر مدرسہ دارالحکمہ حجۃ الاسلام مولانا مرزا عسکری علی خان کی ایماء پر اور محترم جناب ڈاکٹر سید محمد علی رضا حال مقیم امریکہ کی حمایت سے حجۃ الاسلام مولانا محمد عباس مسعود بانی "شیعہ علمی آثار ڈیجیٹل لائیبریری "نے ان کتابوں کو یکجا کیا ۔اس نیک  اقدام پر یہ تمام افراد لائق تحسین و مبارکباد ہیں۔

ذرائع کے مطابق تاریخ ۲۷ذی الحجہ ۱۴۴۱ ہجری بمطابق ۱۸اگست ۲۰۲۰ بروز منگل بعد از نماز مغربین " الاوہ ملا رضی " میں "محترمہ عشرت جہاں بیگم عرف حیدری بیگم مرحومہ بنت میر باقر علی مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے مجلس عزائے سیدالشہداء علیہ السلام منعقد کی گئ جس میں حجۃ الاسلام مولانا میر باقر علی عابدی نے خطاب کیا اور اس مجلس کے بعد اس ڈی وی ڈی کا رسم الاجراء عمل میں آیا اور اس موقع پر مولانا محمد عباس مولانا مرزا عسکری علی خان اور مولانا باقر علی اور دیگر صاحبان بھی موجود تھے اور مذکورہ ڈی وی ڈی اہل علم کےدرمیان تقسیم کی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .