۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
تجمع علمای مسلمان لبنان

حوزہ / لبنانی مسلم علماء کونسل نے ایک اجلاس میں ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے حقوق بشر اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، لبنانی مسلم علماء کونسل نے ایک اجلاس میں ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے حقوق بشر اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ، لبنانی مسلم علماء کونسل نے اس اجلاس میں لبنان اور خطے کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا اور امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں سے بیرون ملک سے اشیائے خورد و نوش کی خریداری متاثر ہوں گی اور یہ واضح طور پر ایرانی عوام پر دباؤ بڑھانے اور حقوق بشر اور بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی کے لئے ہے۔

اجلاس میں مزید کہا گیا کہ عالمی برادری کو اقوام متحدہ کے فیصلوں کے مطابق اس اقدام کی مذمت کرنی چاہیے اور یوروپی ممالک کو بھی یہ مواد ایران تک پہنچانے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنا چاہیے۔

لبنانی مسلم علماء کونسل کے اراکین نے کہا کہ حال ہی میں ، لبنان میں مزاحمت و مقاومت پر مزید دباؤ ڈالنے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والی ایک حکومت بنانے کی کوشش کی گئی اور بحری سرحد بندی کرنے کے معاملے کو صہیونیوں کے ساتھ مذاکرات کا بہانہ قرار دینے کی کوشش کی گئی، دشمن نے بھی صہیونی حکومت کے وزیر تیل سمیت سیاسی رہنماؤں کو بھیج کر کوشش کی اور یہ ایسا مسئلہ ہے جس سے لبنانی حکومت کو واضح طور پر رد کرنا چاہیے اور یہ بحث صرف بین الاقوامی قوانین کے مطابق پانی کی سرحدیں کھینچنے کے فریم ورک کے اندر ہی ہونی چاہیے۔ 

مسلم علماء کونسل لبنان کے اجتماع نے حکومت کے لئے سعد حریری کی تیاری کے اعلان کا خیرمقدم کیا ، بشرطیکہ فریقین فرانسیسی منصوبے اور اصلاحات پر عمل پیرا ہوں ، اور کہا کہ حریری کو اصلاحات پر حقیقی معنوں میں عمل کرنا ہوگا اور یہ عہد کریں کہ ان کی حکومت قومی اتحاد کی حکومت ہو گی اور تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔ 

لبنانی علماء نے لبنانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سمندری سرحدوں کی حد بندی پر بات چیت کو تکنیکی امور تک محدود رکھیں ، صرف لبنانی فوج مذاکرات کی فریق بنیں اور کسی سرکاری عہدیدار کو کمیٹی میں شامل ہونے کی اجازت نہ دیں،  کیونکہ فوج اور تکنیکی ماہرین لبنان کے مفادات میں مطلوبہ نتائج حاصل کرسکتے ہیں ، بالکل اسی طرح جیسے وہ زمینی سرحدیں کھینچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .